(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، انبانا هشام، عن يحيى، عن ضمضم، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "امر بقتل الاسودين في الصلاة". قال يحيى: والاسودين: الحية والعقرب.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ ضَمْضَمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "أَمَرَ بِقَتْلِ الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ". قَالَ يَحْيَى: وَالْأَسْوَدَيْنِ: الْحَيَّةُ وَالْعَقْرَبُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دو کالی چیزوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا، راوی الحدیث یحییٰ بن سعید نے کہا: «أسودان» سے مراد: سانپ اور بچھو ہیں۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1542) دو کالوں کو نماز میں بھی مار ڈالنے کا حکم اس لئے دیا کہ کالا سانپ اور کالا بچھو زیا دہ زہر والا ہوتا ہے۔ ان کا مارنا بہت ضروری ہے ورنہ ایذا پہنچائے گا، اس لئے قتل الموذی قبل الايذاء، نیز یہ کہ سانپ اور بچھو کے مارنے سے نماز نہیں ٹوٹتی بشرطیکہ اور کوئی فعل ایسا نہ کرے جو نماز کو باطل کردے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1545]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 921]، [ترمذي 390]، [نسائي 1201]، [ابن ماجه 1245]، [ابن حبان 2351]