سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
177. باب قَتْلِ الْحَيَّةِ وَالْعَقْرَبِ في الصَّلاَةِ:
نماز میں سانپ بچھو مار ڈالنے کا بیان
حدیث نمبر: 1543
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ ضَمْضَمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "أَمَرَ بِقَتْلِ الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ". قَالَ يَحْيَى: وَالْأَسْوَدَيْنِ: الْحَيَّةُ وَالْعَقْرَبُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دو کالی چیزوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا، راوی الحدیث یحییٰ بن سعید نے کہا: «أسودان» سے مراد: سانپ اور بچھو ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1545]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 921]، [ترمذي 390]، [نسائي 1201]، [ابن ماجه 1245]، [ابن حبان 2351]
وضاحت: (تشریح حدیث 1542)
دو کالوں کو نماز میں بھی مار ڈالنے کا حکم اس لئے دیا کہ کالا سانپ اور کالا بچھو زیا دہ زہر والا ہوتا ہے۔
ان کا مارنا بہت ضروری ہے ورنہ ایذا پہنچائے گا، اس لئے قتل الموذی قبل الايذاء، نیز یہ کہ سانپ اور بچھو کے مارنے سے نماز نہیں ٹوٹتی بشرطیکہ اور کوئی فعل ایسا نہ کرے جو نماز کو باطل کردے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح