ابوثمامہ حناط نے کہا: مجھ کو سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے بلاط پر پا لیا (مسجد جاتے ہوئے) اور میں انگلیوں میں انگلیاں داخل کئے ہوئے تھا، تو انہوں نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جب تم میں سے کوئی وضو کر کے مسجد میں نماز کے قصد سے نکلے تو تشبیک نہ کرے (گویا کہ وہ نماز کے اندر ہے)۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 1441) اشتباک یا تشبیک انگلیوں میں انگلیاں داخل کرنے کو اور انگلیاں چٹخانے کو کہتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل أبي ثمامة الحناط، [مكتبه الشامله نمبر: 1444]» یہ حدیث حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 562]، [ترمذي 386]، [ابن حبان 2039]، [موارد الظمآن 315، 316]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل أبي ثمامة الحناط