(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن عامر، عن يزيد بن زاذي، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، انه سال عائشة عن المراة تغتسل، تنقض شعرها؟، فقالت: "بخ، وإن انفقت فيه اوقية؟ إنما يكفيها ان تفرغ على راسها ثلاثا".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ زَاذِي، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ الْمَرْأَةِ تَغْتَسِلُ، تَنْقُضُ شَعْرَهَا؟، فَقَالَتْ: "بَخٍ، وَإِنْ أَنْفَقَتْ فِيهِ أُوقِيَّةً؟ إِنَّمَا يَكْفِيهَا أَنْ تُفْرِغَ عَلَى رَأْسِهَا ثَلَاثًا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: جو عورت غسل کرتی ہے تو وہ اپنے بال کھول دے گی؟ جواب دیا: «بخ»(ہٹ تیری) کیا وہ ایک اوقیہ خرچ کرے گی؟ ارے اس کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنے سر پر تین بار پانی بہائے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1189]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1048]