(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن عامر، عن شعبة، عن ابن ابي نجيح، عمن سمع عائشة سئلت عن المراة تمسح على الخضاب، فقالت: "لان تقطع يدي بالسكاكين احب إلي من ذلك".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَمَّنْ سَمِعَ عَائِشَةَ سُئِلَتْ عَنْ الْمَرْأَةِ تَمْسَحُ عَلَى الْخِضَابِ، فَقَالَتْ: "لَأَنْ تُقْطَعَ يَدِي بِالسَّكَاكِينِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ ذَلِكَ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس عورت کے بارے میں پوچھا گیا جو خضاب لگے ہاتھ میں مسح کرتی ہے، فرمایا: مجھے یہ زیادہ پسند ہے کہ اس کے بجائے میرے ہاتھ چھریوں سے کاٹ ڈالے جائیں۔
تخریج الحدیث: «في إسناده جهالة، [مكتبه الشامله نمبر: 1131]» اس اثر کی سند میں ایک راوی مجہول ہیں۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 120/1] و [بيهقي 27/1 الطهارة باب فى نزع الخضاب عند الوضوء......]