(حديث مقطوع) اخبرنا جعفر بن عون، حدثنا ابن جريج، عن عطاء، قال: "كانت عائشة ترى الشيء من المحيض في ثوبها، فتحته بالحجر، او بالعود، او بالقرن، ثم ترشه".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "كَانَتْ عَائِشَةُ تَرَى الشَّيْءَ مِنْ الْمَحِيضِ فِي ثَوْبِهَا، فَتَحُتُّهُ بِالْحَجَرِ، أَوْ بِالْعُودِ، أَوْ بِالْقَرْنِ، ثُمَّ تَرُشُّهُ".
عطاء رحمہ اللہ نے کہا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا حیض لگے کپڑے کے بارے میں خیال تھا کہ عورت اسے پتھر پر رگڑ دے، لکڑی، سینگ سے رگڑ دے، پھر اس پر پانی چھڑک دے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1042 سے 1057) ان تمام آثار و احادیث سے معلوم ہوا کہ عورت حیض کی حالت میں جو کپڑے پہنے ہوئی تھی ان کپڑوں میں خون لگ جائے تو اسے صاف کر کے ان میں نماز پڑھ سکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1061]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1228]