(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن الربيع، عن علي بن المبارك، قال: سمعت كريمة، قالت: سمعت عائشة، وسالتها امراة يصيب ثوبها من دم حيضتها، قالت: "لتغسله بالماء"، قالت: فإنا نغسله فيبقى اثره؟، قالت:"إن الماء طهور".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: سَمِعْتُ كَرِيمَةَ، قالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، وَسَأَلْتُهَا امْرَأَةٌ يُصِيبُ ثَوْبَهَا مِنْ دَمِ حِيضَتِهَا، قَالَتْ: "لِتَغْسِلْهُ بِالْمَاءِ"، قَالَتْ: فَإِنَّا نَغْسِلُهُ فَيَبْقَى أَثَرُهُ؟، قَالَتْ:"إِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ".
کریمہ نے کہا میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: عورت کے کپڑے میں اس کے حیض کا خون لگ جائے تو کیا کرے؟ جواب دیا: اسے پانی سے دھو ڈالے، عرض کیا: ہم دھو ڈالتے ہیں لیکن اثر باقی رہ جاتا ہے، کہا: پانی پاک کر دیتا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1060]» اس اثر کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 189/1] و [البيهقي 408/2]