(حديث مقطوع) اخبرنا يزيد بن هارون، عن هشام الدستوائي، عن حماد، عن إبراهيم، فيما تلبس المراة من الثياب وهي حائض "إن اصابه دم، غسلته، وإلا فليس عليها غسله وإن عرقت فيه، فإنه يجزئها ان تنضحه".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، فِيمَا تَلْبَسُ الْمَرْأَةُ مِنْ الثِّيَابِ وَهِيَ حَائِضٌ "إِنْ أَصَابَهُ دَمٌ، غَسَلَتْهُ، وَإِلَّا فَلَيْسَ عَلَيْهَا غَسْلُهُ وَإِنْ عَرِقَتْ فِيهِ، فَإِنَّهُ يُجْزِئُهَا أَنْ تَنْضَحَهُ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے مروی ہے: وہ کپڑا جس کو حائضہ پہنتی ہے اس پر خون لگ جائے تو اس کو دھو ڈالے، اگر خون نہیں لگا تو دھونا ضروری نہیں، چاہے اس میں پسینہ لگا ہو، صرف پانی کے چھینٹے مارنا کافی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1054]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 95/1]۔ حماد: ابن ابی سلیمان ہیں۔