Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
105. باب الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ تُصَلِّي في ثَوْبِهَا إِذَا طَهُرَتْ:
حائضہ عورت کا طہارت کے بعد حیض والے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1050
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، فِيمَا تَلْبَسُ الْمَرْأَةُ مِنْ الثِّيَابِ وَهِيَ حَائِضٌ "إِنْ أَصَابَهُ دَمٌ، غَسَلَتْهُ، وَإِلَّا فَلَيْسَ عَلَيْهَا غَسْلُهُ وَإِنْ عَرِقَتْ فِيهِ، فَإِنَّهُ يُجْزِئُهَا أَنْ تَنْضَحَهُ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے مروی ہے: وہ کپڑا جس کو حائضہ پہنتی ہے اس پر خون لگ جائے تو اس کو دھو ڈالے، اگر خون نہیں لگا تو دھونا ضروری نہیں، چاہے اس میں پسینہ لگا ہو، صرف پانی کے چھینٹے مارنا کافی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1054]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 95/1]۔ حماد: ابن ابی سلیمان ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح