حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا سفيان، عن عبيد الله، عن نافع قال: كان ابن عمر يضرب ولده على اللحن.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ يَضْرِبُ وَلَدَهُ عَلَى اللَّحْنِ.
نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اپنے بیٹے کو غلط پڑھنے پر مارا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 25650 و البيهقي فى الشعب: 1558 و ابن عبدالبر فى جامع العلم: 1133/2»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 880
فوائد ومسائل: مخارج کی غلطی کو لحن کہتے ہیں۔ بچوں کو تلفظ وغیرہ کی غلط ادائیگی پر تادیبی سزا دی جاسکتی ہے۔ نیز معلوم ہوا کہ صحابہ قرآن مجید کی تعلیم کا کس قدر اہتمام فرمایا کرتے تھے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 880