حدثنا حفص بن عمر، قال: حدثنا شعبة، عن المقدام، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها قالت: كنت على بعير فيه صعوبة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: ”عليك بالرفق، فإنه لا يكون في شيء إلا زانه، ولا ينزع من شيء إلا شانه.“حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْمِقْدَامِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كُنْتُ عَلَى بَعِيرٍ فِيهِ صُعُوبَةٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، فَإِنَّهُ لاَ يَكُونُ فِي شَيْءٍ إِلا زَانَهُ، وَلاَ يُنْزَعُ مِنْ شَيْءٍ إِلا شَانَهُ.“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں ایک ضدی اونٹ پر سوار تھی (اور اسے مار رہی تھی) تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نرمی کرو، نرمی جس چیز میں بھی ہو اسے ضرور مزین کر دیتی ہے اور جس سے یہ صفت نکل جائے اسے بدنما بنا دیتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة و الأدب: 2594 و أبوداؤد: 2478 - انظر الصحيحة: 524»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 469
فوائد ومسائل: انسانوں کے علاوہ جانوروں کے ساتھ بھی نرمی سے پیش آنا چاہیے اور بلاوجہ انہیں مارنے اور ان کی طاقت سے زیادہ تکلیف دینے سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ اس سے معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم انسانوں کے علاوہ جانوروں سے بھی حسن سلوک کرتے تھے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 469