الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب الرفق
217. بَابُ الرِّفْقِ
217. نرمی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 467
Save to word اعراب
حدثنا عمرو بن مرزوق، قال‏:‏ اخبرنا شعبة، عن قتادة قال‏:‏ سمعت عبد الله بن ابي عتبة يحدث، عن ابي سعيد الخدري قال‏:‏ كان رسول الله صلى الله عليه وسلم اشد حياء من العذراء في خدرها، وكان إذا كره شيئا عرفناه في وجهه‏.‏حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ أَبِي عُتْبَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ‏:‏ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشَدَّ حَيَاءً مِنَ الْعَذْرَاءِ فِي خِدْرِهَا، وَكَانَ إِذَا كَرِهَ شَيْئًا عَرَفْنَاهُ فِي وَجْهِهِ‏.‏
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پردہ نشیں کنواری دوشیزہ سے بھی زیادہ حیا والے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی چیز کو ناپسند کرتے تو ہم اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے پہچان لیتے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6102 و مسلم:2320 و ابن ماجه: 4180»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 467 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 467  
فوائد ومسائل:
آپ کی طبیعت میں نرمی تھی۔ اس لیے آپ کسی کو اس کی بری بات پر اس کے منہ پر نہیں ڈانٹتے تھے۔ ہمدردانہ انداز میں اجتماعی طور پر اصلاح فرما دیتے یا پھر علیحدگی میں تنبیہ فرماتے۔ البتہ اگر حلال و حرام کا یا عبادت سے متعلق کوئی معاملہ ہوتا تو سر عام بھی اصلاح فرماتے تاکہ دوسرے لوگ بھی سبق سیکھیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 467   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.