حدثنا الغداني احمد بن عبيد الله، قال: حدثنا كثير بن ابي كثير، قال: حدثنا ثابت، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”لا يكون الخرق في شيء إلا شانه، وإن الله رفيق يحب الرفق.“حَدَّثَنَا الْغُدَانِيُّ أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”لَا يَكُونُ الْخُرْقُ فِي شَيْءٍ إِلاَّ شَانَهُ، وَإِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اکھڑ پن جس چیز میں بھی ہو اس کو بدنما بنا دیتا ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ نرمی والا ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البزار: 359/13 - انظر صحيح الترغيب: 2672»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 466
فوائد ومسائل: سخت مزاجی اور اکھڑپن سے انسان کی شخصیت کا حسن ختم ہو جاتا ہے۔ لوگ ایسے شخص سے دور ہو جاتے ہیں جبکہ نرم طبیعت والا شخص دوسروں کو اپنا گرویدہ بنا لیتا ہے اور اللہ تعالیٰ بھی ایسے آدمی سے محبت کرتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 466