حدثنا اصبغ قال: اخبرني ابن وهب قال: اخبرني مخرمة بن بكير، عن ابيه، انه راى عبد الله بن جعفر يقبل زينب بنت عمر بن ابي سلمة، وهي ابنة سنتين او نحوه.حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ رَأَى عَبْدَ اللهِ بْنَ جَعْفَرٍ يُقَبِّلُ زَيْنَبَ بِنْتَ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، وَهِيَ ابْنَةُ سَنَتَيْنِ أَوْ نَحْوَهُ.
حضرت بکیر رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ وہ زینب بنت عمر بن ابی سلمہ کا بوسہ لیتے تھے جبکہ وہ تقریباً دو سال کی تھیں۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 365
فوائد ومسائل: سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کا شمار صغار صحابہ میں ہوتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے بہت محبت کرتے تھے۔ ان کا چھوٹی بچی کو بوسہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ اگر شہوت اور فتنے کا خدشہ نہ ہو تو چھوٹے بچوں کو بوسہ دیا جاسکتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 365