الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب الكرم و يتيم
77. بَابُ كُنَّ لِلْيَتِيمِ كَالأَبِ الرَّحِيمِ
77. یتیم کے لیے رحم دل باپ کی طرح ہو جاؤ
حدیث نمبر: 139
Save to word اعراب
نجيح ابو عمارة قال‏:‏ سمعت الحسن يقول‏:‏ لقد عهدت المسلمين، وإن الرجل منهم ليصبح فيقول‏:‏ يا اهليه، يا اهليه، يتيمكم يتيمكم، يا اهليه، يا اهليه، مسكينكم مسكينكم، يا اهليه، يا اهليه، جاركم جاركم، واسرع بخياركم وانتم كل يوم ترذلون‏.‏ وسمعته يقول‏:‏ وإذا شئت رايته فاسقا يتعمق بثلاثين الفا إلى النار ما له قاتله الله‏؟‏ باع خلاقه من الله بثمن عنز، وإن شئت رايته مضيعا مربدا في سبيل الشيطان، لا واعظ له من نفسه ولا من الناس‏.‏نَجِيحٍ أَبُو عُمَارَةَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ‏:‏ لَقَدْ عَهِدْتُ الْمُسْلِمِينَ، وَإِنَّ الرَّجُلَ مِنْهُمْ لَيُصْبِحُ فَيَقُولُ‏:‏ يَا أَهْلِيَهْ، يَا أَهْلِيَهْ، يَتِيمَكُمْ يَتِيمَكُمْ، يَا أَهْلِيَهْ، يَا أَهْلِيَهْ، مِسْكِينَكُمْ مِسْكِينَكُمْ، يَا أَهْلِيَهْ، يَا أَهْلِيَهْ، جَارَكُمْ جَارَكُمْ، وَأُسْرِعَ بِخِيَارِكُمْ وَأَنْتُمْ كُلَّ يَوْمٍ تَرْذُلُونَ‏.‏ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ‏:‏ وَإِذَا شِئْتَ رَأَيْتَهُ فَاسِقًا يَتَعَمَّقُ بِثَلاَثِينَ أَلْفًا إِلَى النَّارِ مَا لَهُ قَاتَلَهُ اللَّهُ‏؟‏ بَاعَ خَلاَقَهُ مِنَ اللهِ بِثَمَنِ عَنْزٍ، وَإِنْ شِئْتَ رَأَيْتَهُ مُضَيِّعًا مُرْبَدًّا فِي سَبِيلِ الشَّيْطَانِ، لاَ وَاعِظَ لَهُ مِنْ نَفْسِهِ وَلاَ مِنَ النَّاسِ‏.‏
حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے مسلمانوں کا وہ دور بھی پایا ہے کہ آدمی صبح اٹھتے ہی کہتا تھا: اے گھر والو! اے اہل خانہ! اپنے یتیم کا خیال رکھنا اور اس کی خدمت میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھنا، اے گھر والو! اپنے مسکین کا خیال رکھو، اور اے گھر والو! اے اہل خانہ! اپنے پڑوسی کی خبر لو، اور اس کا خیال کرو۔ تمہارے اچھے لوگ جلدی جا رہے ہیں، اور تم ہر روز دینی طور پر پست ہوتے جا رہے ہو۔ (راوی کہتا ہے) اور میں نے انہیں یہ فرماتے ہوئے بھی سنا: اور آج اگر تو کسی فاسق کو دیکھنا چاہے تو دیکھ سکتا ہے جو تیس ہزار (گناہوں میں) خرچ کر کے جہنم کی طرف جا رہا ہے۔ اس شخص کو کیا ہے؟ اللہ اسے غارت کرے اس نے اپنا حصہ جو اللہ سے (ثواب کی صورت میں) مل سکتا تھا ایک بکری کی قیمت (معمولی قیمت) کے بدلے بیچ دیا (یعنی اتنا زیادہ معمولی لذت نفس میں اڑا دیا)، اور اگر تو کسی ایسے شخص کو دیکھنا چاہے جس نے اپنا کھلیان (یعنی ساری دولت) شیطان کی راہ میں خرچ کر کے ضائع کر دی تو ایسا شخص بھی دیکھا جا سکتا ہے، نہ اس کا ضمیر اسے ملامت کرتا ہے اور نہ لوگوں میں سے کوئی اسے صحیح راہ پر لانے والا ہے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 139 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 139  
فوائد ومسائل:
یہ حسن بصری رحمہ اللہ کا قول اگرچہ سنداً ضعیف ہے تاہم في الواقع ایسے ہی ہے کہ اب فقراء اور یتیموں کا ذرہ خیال نہیں کیا جاتا۔ جبکہ خیرون القرون میں اس کا خوب اہتمام تھا، نیز اب گناہوں کو لوگ قیمتاً خریدتے ہیں اور دنیا کی معمولی لذت کی خاطر آخرت کا نقصان کرکے انہیں ذرہ بھر ندامت نہیں ہوتی۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 139   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.