حدثنا ابو عاصم، عن نهاس بن قهم، عن شداد ابي عمار، عن عوف بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”انا وامراة سفعاء الخدين، امراة آمت من زوجها فصبرت على ولدها، كهاتين في الجنة.“حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ، عَنْ شَدَّادٍ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”أَنَا وَامْرَأَةٌ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ، امْرَأَةٌ آمَتْ مِنْ زَوْجِهَا فَصَبَرْتَ عَلَى وَلَدِهَا، كَهَاتَيْنِ فِي الْجَنَّةِ.“
سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور سیاہ سرخی مائل رخساروں والی عورت جو بیوہ ہو گئی، اور اس نے اپنے بچے کی تربیت پر صبر کیا اور آگے نکاح نہ کیا، جنت میں اس طرح (اکٹھے) ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، الأدب، باب فى فضل من عمال يتامي: 5149 و أحمد: 54006 و ابن أبى الدنيا فى العيال: 86 و الطبراني فى الكبير: 103/18 و البيهقي فى الشعب: 8680 - الصحيحة: 1122»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 141
فوائد ومسائل: اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم یتیموں کی پرورش کی فضیلت دوسری احادیث سے ثابت ہے۔ اور اگر ممکن ہو تو اسے شادی بھی کرنی چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس کا حکم دیا ہے۔ (نور:۳۲)
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 141