الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب الكرم و يتيم
75. بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا مِنْ أَبَوَيْهِ
75. اس شخص کی فضیلت جو ایسے یتیم کی پرورش کرتا ہے جس کے ماں باپ فوت ہو گئے ہیں
حدیث نمبر: 135
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن عبد الوهاب قال‏:‏ حدثني عبد العزيز بن ابي حازم قال‏:‏ حدثني ابي قال‏:‏ سمعت سهل بن سعد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال‏:‏ ”انا وكافل اليتيم في الجنة هكذا“، وقال بإصبعيه السبابة والوسطى‏.‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ فِي الْجَنَّةِ هَكَذَا“، وَقَالَ بِإِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى‏.‏
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ساتھ ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سبابہ اور درمیانی انگلی سے اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الأدب، باب فضل من يعول يتيما: 6005 و أبوداؤد: 5150 و الترمذي: 1918 - الصحيحة: 800»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 135 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 135  
فوائد ومسائل:
جنت کے کئی درجات ہیں۔ سب سے آخر میں جنت میں جانے والا بھی رسول اکرم کے ساتھ ہوگا۔ لیکن اس کی منزل آپ سے بہت دور ہوگی۔ حدیث کا مقصد یہ ہے کہ یتیم کی کفالت کرنے والے کی منزل آپ کے قریب ہوگی جس طرح دونوں انگلیوں میں تفاوت ہے اسی طرح منازل میں بھی تفاوت ہوگا۔ (شرح صحیح الأدب المفرد، حدیث:۱۳۵)
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 135   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.