حدثنا معلى، قال: حدثنا وهيب، قال: حدثنا سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا اصبح قال: ”اللهم بك اصبحنا، وبك امسينا، وبك نحيا، وبك نموت، وإليك النشور“، وإذا امسى قال: ”اللهم بك امسينا، وبك اصبحنا، وبك نحيا، وبك نموت، وإليك المصير.“حَدَّثَنَا مُعَلَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصْبَحَ قَالَ: ”اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ“، وَإِذَا أَمْسَى قَالَ: ”اللَّهُمَّ بِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کرتے تو یہ دعا پڑھتے: ”اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا ...... ”اے اللہ! ہم نے تیرے فضل سے ہی صبح کی اور تیرے فضل سے ہی شام کی ہے۔ تیرے ہی فضل سے زندہ اور تیرے نام پر مرتے ہیں، نیز تیری طرف ہی اٹھ کر جانا ہے۔“ اور جب شام کرتے تو فرماتے: ”اے اللہ! ہم نے تیرے ہی فضل سے شام کی، اور تیرے ہی فضل سے صبح کی، اور تیرے ہی فضل سے ہم زندہ اور تیرے نام پر مرتے ہیں، اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب ما يقول إذا أصبح: 5068 و الترمذي: 3391 و ابن ماجه: 3868»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1199
فوائد ومسائل: انسان کے صبح و شام اللہ تعالیٰ کے مرہون منت ہیں۔ اللہ کے فضل و احسان کے بغیر کچھ ممکن نہیں۔ زندگی اور موت بھی اسی کے ہاتھ میں ہے۔ انسان کو چاہیے کہ صبح و شام اس عقیدے کا اظہار کرکے اپنی بے بسی اور اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی کا اقرار کرے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1199