الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ الصَّبَاحِ وَالْمَسَاءِ
كتاب الصباح والمساء
573. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ
صبح کے وقت کیا دعا پڑھے
حدیث نمبر: 1199
Save to word اعراب
حدثنا معلى، قال‏:‏ حدثنا وهيب، قال‏:‏ حدثنا سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة قال‏:‏ كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا اصبح قال‏:‏ ”اللهم بك اصبحنا، وبك امسينا، وبك نحيا، وبك نموت، وإليك النشور“، وإذا امسى قال‏:‏ ”اللهم بك امسينا، وبك اصبحنا، وبك نحيا، وبك نموت، وإليك المصير‏.‏“حَدَّثَنَا مُعَلَّى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصْبَحَ قَالَ‏:‏ ”اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ“، وَإِذَا أَمْسَى قَالَ‏:‏ ”اللَّهُمَّ بِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کرتے تو یہ دعا پڑھتے: اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا ...... اے اللہ! ہم نے تیرے فضل سے ہی صبح کی اور تیرے فضل سے ہی شام کی ہے۔ تیرے ہی فضل سے زندہ اور تیرے نام پر مرتے ہیں، نیز تیری طرف ہی اٹھ کر جانا ہے۔ اور جب شام کرتے تو فرماتے: اے اللہ! ہم نے تیرے ہی فضل سے شام کی، اور تیرے ہی فضل سے صبح کی، اور تیرے ہی فضل سے ہم زندہ اور تیرے نام پر مرتے ہیں، اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب ما يقول إذا أصبح: 5068 و الترمذي: 3391 و ابن ماجه: 3868»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1200
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ حدثنا وكيع، عن عبادة بن مسلم الفزاري قال‏:‏ حدثني جبير بن ابي سليمان بن جبير بن مطعم قال‏:‏ سمعت ابن عمر يقول‏:‏ لم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم يدع هؤلاء الكلمات إذا اصبح وإذا امسى‏:‏ ”اللهم إني اسالك العافية في الدنيا والآخرة‏.‏ اللهم إني اسالك العفو والعافية في ديني ودنياي، واهلي ومالي‏.‏ اللهم استر عوراتي، وآمن روعاتي‏.‏ اللهم احفظني من بين يدي ومن خلفي، وعن يميني وعن شمالي، ومن فوقي، واعوذ بعظمتك من ان اغتال من تحتي‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ مُسْلِمٍ الْفَزَارِيِّ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي جُبَيْرُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ‏:‏ لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَعُ هَؤُلاَءِ الْكَلِمَاتِ إِذَا أَصْبَحَ وَإِذَا أَمْسَى‏:‏ ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ‏.‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ، وَأَهْلِي وَمَالِي‏.‏ اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي، وَآمِنْ رَوْعَاتِي‏.‏ اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ مِنْ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي‏.‏“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح و شام یہ کلمات نہیں چھوڑتے تھے: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ ...... اے اللہ! میں دنیا و آخرت میں تجھ سے عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! میں اپنے دین اور دنیا کے بارے میں تجھ سے عفو و درگزر اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، نیز میرے اہل و مال میں عافیت کا طالب ہوں۔ اے اللہ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے، اور مجھے خوف والی چیزوں سے امن میں رکھ۔ اے اللہ! آگے پیچھے، دائیں بائیں، اور اوپر سے میری حفاظت فرما۔ اور میں تیری عظمت کا واسطہ دے کر پناہ مانگتا ہوں کہ میں اپنے نیچے سے اچانک ہلاک کر دیا جاؤں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5075 و النسائي فى الكبرىٰ: 10325 و ابن ماجه: 3871»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1201
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق، قال‏:‏ حدثنا بقية، عن مسلم بن زياد، مولى ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قال‏:‏ سمعت انس بن مالك قال‏:‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم‏:‏ ”من قال حين يصبح‏:‏ الله إنا اصبحنا نشهدك، ونشهد حملة عرشك، وملائكتك وجميع خلقك، انك انت الله لا إله إلا انت وحدك لا شريك لك، وان محمدا عبدك ورسولك، إلا اعتق الله ربعه في ذلك اليوم، ومن قالها مرتين اعتق الله نصفه من النار، ومن قالها اربع مرات اعتقه الله من النار في ذلك اليوم‏.‏“حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ زِيَادٍ، مَوْلَى مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ‏:‏ اللَّهُ إِنَّا أَصْبَحْنَا نُشْهِدُكَ، وَنُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِكَ، وَمَلاَئِكَتَكَ وَجَمِيعَ خَلْقِكَ، أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِيكَ لَكَ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ، إِلَّا أَعْتَقَ اللَّهُ رُبُعَهُ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ، وَمَنْ قَالَهَا مَرَّتَيْنِ أَعْتَقَ اللَّهُ نِصْفَهُ مِنَ النَّارِ، وَمَنْ قَالَهَا أَرْبَعَ مَرَّاتٍ أَعْتَقَهُ اللَّهُ مِنَ النَّارِ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ‏.‏“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو صبح کے وقت کہے: اے اللہ! ہم نے صبح کی، ہم تجھے گواہ بناتے ہیں اور ہم تیرے عرش کے حاملیں کو، دوسرے فرشتوں کو اور تیری ساری مخلوق کو گواہ بناتے ہیں کہ تو ہی اللہ ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو یکتا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، اور بلاشبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں۔ تو اللہ تعالیٰ اس دن اس کے چوتھائی حصے کو جہنم سے آزاد کر دیتا ہے، اور جو دو دفعہ کہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے آدھے حصے کو جہنم سے آزاد کر دیتا ہے، اور جو چار مرتبہ کہے اللہ تعالیٰ اس کو اس دن جہنم سے آزاد کر دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5069 و الترمذي: 3501 و النسائي فى الكبرىٰ: 9753 - أنظر الصحيحة: 4041»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.