حدثنا إسماعيل قال: حدثني عبد الرحمن بن ابي الزناد، عن ابيه قال: شهد عندي ابو سلمة بن عبد الرحمن، اخبره عبد الرحمن بن نافع بن عبد الحارث الخزاعي، ان ابا موسى الاشعري اخبره، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان في حائط على قف البئر، مدليا رجليه في البئر.حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: شَهِدَ عِنْدِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَافِعِ بْنِ عَبْدِ الْحَارِثِ الْخُزَاعِيُّ، أَنَّ أَبَا مُوسَى الأَشْعَرِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي حَائِطٍ عَلَى قُفِّ الْبِئْرِ، مُدَلِّيًا رِجْلَيْهِ فِي الْبِئْرِ.
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک باغ میں کنویں کی منڈیر پر پاؤں کنویں میں لٹکا کر بیٹھے تھے۔
تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه أحمد: 19653 و النسائي فى الكبرىٰ: 8076 - و أنظر الحديث رقم: 1151»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1195
فوائد ومسائل: اس حدیث کی وضاحت گزشتہ اوراق میں گزر چکی ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر بیٹھنے والی جگہ ایسی ہو کہ ٹانگیں لٹکا کر بیٹھنا آسان ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں اور یہ مروت کے خلاف نہیں ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1195