حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا سفيان، عن محمد بن المنكدر، عن جابر قال: دخلت على الحجاج فما سلمت عليه.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى الْحَجَّاجِ فَمَا سَلَّمْتُ عَلَيْهِ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں حجاج کے پاس آیا تو میں نے اسے سلام نہیں کہا۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1025
فوائد ومسائل: حجاج بن یوسف ظالم اور کئی صحابہ کا قاتل تھا اس وجہ سے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے اسے سلام کہنا گوارا نہ کیا کیونکہ نافرمانوں کو سلام نہیں کہنا چاہیے خواہ وہ امیر ہو یا کوئی عام آدمی۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1025