Note: Copy Text and to word file

الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ
كتاب السلام
470. بَابُ التَّسْلِيمِ عَلَى الأَمِيرِ
امیر کو سلام کہنا
حدیث نمبر: 1025
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ‏:‏ دَخَلْتُ عَلَى الْحَجَّاجِ فَمَا سَلَّمْتُ عَلَيْهِ‏.‏
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں حجاج کے پاس آیا تو میں نے اسے سلام نہیں کہا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: المستدرك للحاكم: 653/3»

قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1025 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1025  
فوائد ومسائل:
حجاج بن یوسف ظالم اور کئی صحابہ کا قاتل تھا اس وجہ سے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے اسے سلام کہنا گوارا نہ کیا کیونکہ نافرمانوں کو سلام نہیں کہنا چاہیے خواہ وہ امیر ہو یا کوئی عام آدمی۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1025