وبهذا الإسناد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ((المكر والخديعة في النار)).وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْمَكْرُ وَالْخَدِيعَةُ فِي النَّارِ)).
اسی اسناد سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نہ تمہاری صورتوں کی طرف دیکھتا ہے نہ تمہارے اموال کی طرف، لیکن وہ تمہارے دلوں اور اعمال کی طرف دیکھتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب البيوع، باب النجش ومن قال لا يجوز ذلك البيع، طبراني صغير، رقم: 738. صحيح الجامع الصغير، رقم: 6725.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 785 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 785
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا مکرو فریب کا انجام جہنم ہے۔ اگرچہ ہمارے ہاں وہ آدمی چالاک ہوشیار ہے جو زبان دراز، جھوٹ اور دروغ گوئی کا ماہر ہو اور ہر انسان کو جھوٹ بول کر ڈیل کر لیتا ہے۔ لیکن ایسے انسان اللہ ذوالجلال کے نزدیک ذلیل ترین ہیں۔ ایک حدیث میں ہے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”مومن بھولا بھالا ہوتا ہے۔ اور بدکار دھوکے باز اور کمینہ ہوتا ہے۔“(ادب المفرد للبخاري، رقم: 418)