وبهذا الإسناد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: إن الله عز وجل لا ينظر إلى صوركم ولا إلى اموالكم ولكن ينظر إلى قلوبكم واعمالكم".وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَنْظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَلَا إِلَى أَمْوَالِكُمْ وَلَكِنْ يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی شخص کے برا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ اس کے دین یا اس کی دنیا کے بارے میں اس کی طرف اشارہ کیا جائے، سوائے اس کے جسے اللہ بچائے۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب البروالصلة، باب تحريم ظلم المسلم الخ، رقم: 2564. مسند احمد: 539/2. صحيح ابن حبان، رقم: 394.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 784 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 784
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ ذوالجلال کسی کی صورتوں اور مالوں کی طرف نہیں دیکھتا، بلکہ اللہ کے ہاں معیار دلوں کا تقویٰ، نیکی اور ایمان ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنثَی وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوْا اِِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقَاکُمْ﴾(الحجرات:13) ”اے لوگو! ہم نے تم سب کو ایک (ہی) مرد و عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے کنبے اور قبیلے بنا دیے تاکہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو، اللہ کے نزدیک تم سب میں سے زیادہ باعزت وہ ہے جو سب سے زیادہ ڈرنے والا ہے۔“