وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((والذي نفسي بيده لصلاة في مسجد المدينة افضل من الف صلاة فيما سواه ليس الكعبة)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَصَلَاةٌ فِي مَسْجِدِ الْمَدِينَةِ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ لَيْسَ الْكَعْبَةَ)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! مسجد مدینہ (مسجد نبوی) میں ایک نماز پڑھنا کعبہ (بیت اللہ) کے علاوہ دیگر مساجد میں ایک ہزار نماز پڑھنے سے افضل ہے۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحج، باب فضل الصلاة بمسجدي مكة والمديںة، رقم: 1394. سنن ترمذي، رقم: 325. سنن نسائي، رقم: 694. سنن ابن ماجه، رقم: 1404.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 565 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 565
فوائد: مذکورہ حدیث سے مسجد نبوی میں نماز پڑھنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ صَلَّی فِیْ مَسْجِدٍ اَرْبَعِیْنَ صَلَوةً لَا تَفُوْتُهٗ صَلَوةٌ کُتِبَ لَهٗ بَرَاءَةٌ مِّنَ النَّارِ وَ بَرَاءَةٌ مِّنَ الْعَذَابِ وَ بَرَاءَةٌ مِّنَ النِّفَاقِ۔))(مسند احمد: 3؍ 155).... ”جو (مومن موحد) میری اس مسجد میں چالیس نمازیں پے در پے پڑھے کسی ایک نماز کا ناغہ نہ کرے تو وہ جہنم کی آگ اور نفاق سے بری ہو جاتا ہے۔“