اخبرنا سفیان: وقال ابن طاؤوس، عن ابیه قال: امروا ان یکون آخر عهدهم بالبیت، الا المراة الحائض، فانه قد رخص لها، او قال: خفف عنها.اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ: وَقَالَ ابْنُ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ قَالَ: اُمِرُوْا اَنْ یَّکُوْنَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَیْتِ، اِلَّا الْمَرَاةَ الْحَائِضَ، فَاِنَّهٗ قَدْ رُخِّصَ لَهَا، اَوْ قَالَ: خُفِّفَ عَنْهَا.
طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا، انہیں حکم دیا گیا کہ ان کا آخری وقت بیت اللہ کے پاس (طواف کرتے ہوئے) گزرے، مگر یہ کہ حائضہ عورت ہو، کیونکہ اس کو اجازت دی گئی ہے یا اسے رعایت دی گئی ہے۔
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب طواف الوداع، رقم: 1755. مسلم، كتاب الحج، باب وجوب طواف الوداع الخ، رقم: 1328. سنن ترمذي، رقم: 944»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 322 کے فوائد و مسائل