اخبرنا عبدالرزاق، نا معمر، عن ابی طاؤوس، عن ابیه، عن ابن عباس قال: امر الناس ان یکون آخر عهدهم بالبیت الا انه خفف عن المرأة الحائض۔ قال ابن عباس: نقول تطوف بالبیت، حتی یکون آخر عهدهم بالبیت.اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا مَعْمَرٌ، عَنْ اَبِیْ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اُمِرَ النَّاسُ اَنْ یَّکُوْنَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَیْتِ اِلَّا اَنَّهٗ خَفَّفَ عَنِ الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ۔ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: نَقُوْلُ تَطُوْفُ بِالْبَیْتِ، حَتَّی یَکُوْنَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَیْتِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: لوگوں کو حکم دیا گیا کہ ان کا آخری وقت بیت اللہ کے پاس (طواف وداع میں) گزرے، البتہ یہ کہ حائضہ عورت سے تخفیف برتی گئی ہے، البتہ یہ کہ حائضہ سے تخفیف برتی گئی ہے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، ہم کہتے ہیں: وہ بیت اللہ کا طواف کرے گی (کیونکہ حدیث ہے)”حتیٰ کہ ان کا آخری وقت بیت اللہ کے پاس گزرے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب طواف الوداع، رقم: 1755، سنن دارمي، رقم: 1933. مسند احمد: 370/1»