اخبرنا وکیع، نا صالح بن رستم۔ وهو ابو عامر الخزاز۔ عن ابن ابی ملیکة عن ابن عباس قال: اقیمت الصلاة، ولم اکن صلیت رکعتین قبل الغداة، فقمت اصلیهما، فمربی وقال: اتصلی الصبح اربعا، قیل لصالح: من قال؟ قال: النبی صلی اللٰه علیه وسلم.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا صَالِحُ بْنُ رُسْتُم۔ وَهُوَ اَبُوْ عَامِرِ الْخَزَّازُ۔ عَنِ ابْنِ اَبِیْ مُلَیْکَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اُقِیْمَتِ الصَّلَاةُ، وَلَمْ اَکُنْ صَلَّیْتُ رَکَعَتَیْنِ قَبْلَ الْغَدَاةِ، فَقُمْتُ اُصَلِّیْهِمَا، فَمَرَّبِی وَقَالَ: اَتُصَلِّی الصُّبْحَ اَرْبَعًا، قِیْلَ لِصَالِحٍ: مَنْ قَالَ؟ قَالَ: النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: نماز کے لیے اقامت ہو گئی لیکن میں نے نماز فجر سے پہلے والی دو رکعتیں (سنتیں) نہیں پڑھی تھیں (سلام پھرنے کے بعد)، پس میں کھڑا ہوا اور انہیں پڑھنے لگا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے تو فرمایا: ”کیا تم فجر کی نماز چار رکعتیں پڑھو گے؟“ صالح (راوی) سے کہا گیا: یہ کس نے کہا تھا؟ انہوں نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے۔
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 354/1. قال شعيب الارناوط: اسناده حسن.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 197 کے فوائد و مسائل