بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر

بلوغ المرام
बुलूग़ अल-मराम
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
4. باب الصداق
4. حق مہر کا بیان
४. “ हक़ महेर के नियम ”
حدیث نمبر: 886
Save to word مکررات اعراب Hindi
وعن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏من اعطى في صداق امراة سويقا او تمرا فقد استحل» .‏‏‏‏ اخرجه ابو داود،‏‏‏‏ واشار إلى ترجيح وقفه.وعن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏من أعطى في صداق امرأة سويقا أو تمرا فقد استحل» .‏‏‏‏ أخرجه أبو داود،‏‏‏‏ وأشار إلى ترجيح وقفه.
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے مہر میں عورت کو ستو یا کھجوریں دے دیں اس نے حلال کر لیا۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور اس کے موقوف ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے اور ترجیح بھی اسی کو دی ہے۔
हज़रत जाबिर बिन अब्दुल्लाह रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ जिस किसी ने महर में औरत को सत्तू या खजूरें देदीं उस ने हलाल कर लिया।”
इसे अबू दाऊद ने रिवायत किया है और इस के मोक़ूफ़ होने की तरफ़ इशारा किया है और तरजीह भी इसी को दी है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب قلة المهر، حديث:2110.* ابن رومان مستور وثقه ابن حبان وحده وفيه علة أخري.»

Narrated Jabir bin 'Abdullah (RA): The Prophet (ﷺ) said: "If anyone gives as a dowry to a woman some flour or dates, he has made her lawful for himself." [Abu Dawud reported it, and indicated that the stronger opinion is that it is Mawquf (saying of a Companion)].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

   سنن أبي داود2110جابر بن عبد اللهمن أعطى في صداق امرأة ملء كفيه سويقا أو تمرا فقد استحل
   بلوغ المرام886جابر بن عبد الله من أعطى في صداق امرأة سويقا أو تمرا فقد استحل

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 886 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 886  
تخریج:
«أخرجه أبوداود، النكاح، باب قلة المهر، حديث:2110.* ابن رومان مستور وثقه ابن حبان وحده وفيه علة أخري.»
تشریح:
یہ حدیث دلیل ہے کہ جب نکاح کرنے والے مرد و عورت کسی مقدار مہر پر راضی ہو جائیں ‘ خواہ وہ قلیل ہو یا کثیر‘ جبکہ اس کی قیمت ہو تو یہ جائز ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 886   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2110  
´مہر کم رکھنے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی عورت کو مہر میں مٹھی بھر ستو یا کھجور دیا تو اس نے (اس عورت کو اپنے لیے) حلال کر لیا۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے عبدالرحمٰن بن مہدی نے صالح بن رومان سے انہوں نے ابوزبیر سے انہوں نے جابر رضی اللہ عنہ سے موقوفاً روایت کیا ہے اور اسے ابوعاصم نے صالح بن رومان سے، صالح نے ابو الزبیر سے، ابو الزبیر نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اس میں ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک مٹھی اناج دے کر متعہ کرتے تھے ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے ابن جریج نے ابو ال۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب النكاح /حدیث: 2110]
فوائد ومسائل:
نکاح متعہ خیبر سے پہلے حلال تھا، بعد میں بھی کچھ اوقات میں حلال رہا۔
مگر فتح مکہ کے موقع پر کلیتا حرام کر دیا گیا۔
یہ قصہ نزول حرمت سے پہلے کا ہو سکتا ہے اور اس میں اصل بات کم سے کم مہرکا ذکر ہے جو کہ شرعی حلال نکاح لازمی جزو ہے۔
متعہ کے باقی امور منسوخ کرکے حرام قراد دیے جا چکے ہیں۔
(مزید دیکھے. فوائد حدیث نمبر2073)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2110   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.