وعن انس رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «من صلى الضحى اثنتي عشرة ركعة بنى الله له قصرا في الجنة» . رواه الترمذي واستغربه.وعن أنس رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «من صلى الضحى اثنتي عشرة ركعة بنى الله له قصرا في الجنة» . رواه الترمذي واستغربه.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس کسی نے نماز ضحٰی (چاشت کی نماز) کی بارہ رکعتیں پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں محل تعمیر فرمائے گا۔“ اسے ترمذی نے روایت بھی کیا ہے اور اسے غریب قرار دیا ہے۔
हज़रत अनस रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया “जिस किसी ने नमाज़-ज़हा (चाश्त की नमाज़) की बारह रकअतें पढ़ीं अल्लाह तआला उस के लिए स्वर्ग में महल बना देगा ।” इसे त्रिमीज़ी ने रिवायत भी किया है और इसे ग़रीब ठहराया है ।
تخریج الحدیث: «[إسناده ضعيف]أخرجه الترمذي، أبواب الصلاة، باب ما جاء في صلاة الضحي، حديث: 473 وقال: حديث غريب، وابن ماجه، إقامة الصلوات، حديث:1380.* موسي بن فلان، مجهول (تقريب التهذيب).»
Narrated Anas (RA):
Allah's Messenger (ﷺ) said: "Whoever prays twelve Rak'at of Duha, Allah will build a castle for him in Paradise." [Reported by at-Tirmidhi who graded it Gharib (reported by a single narrator)].
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 312
تخریج: « «إسناده ضعيف» أخرجه الترمذي، أبواب الصلاة، باب ما جاء في صلاة الضحي، حديث: 473 وقال: حديث غريب، وابن ماجه، إقامة الصلوات، حديث:1380.* موسي بن فلان، مجهول (تقريب التهذيب).»
تشریح: مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے ضعیف قرار دیا ہے‘ لہٰذا صلاۃ الضحیٰ کی رکعات کی تعداد زیادہ سے زیادہ آٹھ ہے جو کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث سے ثابت ہے جس کا تذکرہ گزشتہ احادیث میں تفصیل سے گزر چکا ہے‘ بہرحال صلاۃ الضحیٰ کی فضیلت اس کے علاوہ دیگر احادیث سے بھی ثابت ہے۔ واللّٰہ أعلم۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 312
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 473
´صلاۃ الضحی (چاشت کی نماز) کا بیان۔` انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں، اللہ اس کے لیے جنت میں سونے کا ایک محل تعمیر فرمائے گا“۱؎۔ [سنن ترمذي/أبواب الوتر/حدیث: 473]
اردو حاشہ: 1؎: اس سیاق و لفظ کے ساتھ یہ حدیث ضعیف ہے نہ کہ نفس چاشت کی نماز، آگے والی حدیث صحیح ہے جس سے آٹھ رکعت چاشت کی نماز کا ثبوت ملتا ہے۔
نوٹ: (سند میں موسیٰ بن فلان بن انس مجہول راوی ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 473