سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر

سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
तौहीद पर ईमान, दीन और तक़दीर
25. ایمان لانے والے اہل کتاب اور اہل شرک کے اجر و ثواب میں فرق
“ ईमान लाने वाले अहले किताब और मुशरिकों के बदले और सवाब में अंतर ”
حدیث نمبر: 51
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" من اسلم من اهل الكتاب فله اجره مرتين وله مثل الذي لنا وعليه مثل الذي علينا ومن اسلم من المشركين فله اجره وله مثل الذي لنا وعليه مثل الذي علينا".-" من أسلم من أهل الكتاب فله أجره مرتين وله مثل الذي لنا وعليه مثل الذي علينا ومن أسلم من المشركين فله أجره وله مثل الذي لنا وعليه مثل الذي علينا".
سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کے نیچے کھڑا تھا، آپ نے بہت اچھی باتیں ارشاد فرمائیں، ان میں سے ایک بات یہ بھی تھی: جو اہل کتاب (یہودی یا نصرانی) مسلمان ہو گا اسے دو اجر ملیں گے نیز اسے وہی حقوق دئیے جائیں گے جو ہمارے ہیں اور اس پر وہی ذمہ داریاں عائد ہوں گی، جو ہم پر ہوتی ہیں اور جو مشرک مسلمان ہو گا اسے ایک اجر ملے گا اور اسے بھی وہی حقوق نصیب ہوں گے جو ہمیں ہوتے ہیں اور اسے وہی ذمہ داریاں چکانا ہوں گی، جو ہم چکاتے ہیں۔
हज़रत अबु इमामह बाहली रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि में हज्जतुल विदाअ के दिन रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम की सवारी के नीचे खड़ा था, आप ने बहुत अच्छी बातें कहीं, उन में से एक बात ये भी थी! “जो एहले किताब (यहूदी या इसाई) मुसलमान होगा उसे दोहरा बदला मिलेगा और उसे वही अधिकार दिए जाएंगे जो हमारे हैं और उस पर वही ज़िम्मेदारियां लागु होंगी, जो हम पर होती हैं और जो मुशरिक मुसलमान होगा उसे एक बदला मिलेगा और उसे भी वही अधिकार दिए जाएंगे जो हमारे हैं और उसे वही ज़िम्मेदारियां चुकाना होंगी, जो हम चुकाते हैं।”
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 304

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏رواه الروياني فى ”مسنده“: 1/220/30، و احمد: 259/5» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني:
- " من أسلم من أهل الكتاب فله أجره مرتين وله مثل الذي لنا وعليه مثل الذي علينا ومن أسلم من المشركين فله أجره وله مثل الذي لنا وعليه مثل الذي علينا ".
‏‏‏‏_____________________
‏‏‏‏
‏‏‏‏رواه الروياني في " مسنده " (30 / 220 / 1) : أنبأنا أحمد أنبأنا عمي أنبأنا
‏‏‏‏ابن لهيعة عن سليمان بن عبد الرحمن عن القاسم عن أبي أمامة الباهلي قال:
‏‏‏‏" كنت تحت راحلة رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع، فقال قولا حسنا
‏‏‏‏فقال فيما قال: " فذكره.
‏‏‏‏قلت: وهذا سند حسن: القاسم هو ابن عبد الرحمن أبو عبد الرحمن الشامي صاحب
‏‏‏‏أبي أمامة وهو صدوق.
‏‏‏‏وسليمان بن عبد الرحمن هو أبو عمر الخراساني الدمشقي وهو ثقة.
‏‏‏‏__________جزء : 1 /صفحہ : 613__________
‏‏‏‏
‏‏‏‏وابن لهيعة هو عبد الله المصري وهو سيىء الحفظ إلا ما رواه العبادلة عنه عبد
‏‏‏‏الله بن وهب، وعبد الله بن يزيد المقري، وعبد الله بن المبارك، وهذا من
‏‏‏‏رواية الأول منهم، فإن عم أحمد في هذا السند هو عبد الله بن وهب وهو أشهر من
‏‏‏‏أن يذكر.
‏‏‏‏وأما أحمد فهو ابن عبد الرحمن بن وهب بن مسلم المصري الملقب (بحشل) وهو
‏‏‏‏صدوق تغير بآخره كما في " التقريب " واحتج به مسلم، فحديثه حسن إذا لم يخالف.
‏‏‏‏وقد أخرجه الإمام أحمد (5 / 259) : حدثنا يحيى بن إسحاق السيلحيني حدثنا
‏‏‏‏ابن لهيعة به إلا أنه قال:
‏‏‏‏" يوم الفتح ". بدل " حجة الوداع ". والأول أصح. ¤

سلسلہ احادیث صحیحہ کی حدیث نمبر 51 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد محفوظ حفظہ الله، فوائد و مسائل، صحیحہ 51  
فوائد:
سیدنا ابو ہرده رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«ثَلَاثَةٌ يَوْتُوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ ..... وَمُؤْمِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ الَّذِي كَانَ مُؤْمِنًا، ثُمَّ آمَنَ بِالنَّبِي فَله أجران» [بخاري، مسلم]
تین قسم کے افراد کو دو اجر ملیں گے: وہ اہل کتاب جو (اپنی شریعت کے مطابق) مومن تھا، پھر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آیا، ایسے آدمی کو دو اجر ملیں گے۔
جو اہل کتاب، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل حق اور ایمان پر تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان نبوت کے بعد ہت دھرمی اور عناد اختیار نہیں کیا، بلکہ حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت موسی علیہ السلام کی شریعتوں کو منسوخ سمجھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی کا پیغمبر تسلیم کر لیا۔ ایسے افراد نے اپنے نفسوں سے بھر پور جہاد کیا اور حق کا ساتھ دیا، وہ حضرت عیسی علیہ السلام کے ساتھ ہو یا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ۔ اس لیے ان کو دو اجر عطا کیے گئے۔
ان کے برعکس جو لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے توحید سے عاری اور مشرک تھے اور کسی مخصوص آسمانی مذہب کے پابند نہیں تھے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان رسالت پر آپ پر ایمان لائے۔ ان کو ایک اجر ملے گا، کیونکہ
انھوں نے حق کو پانے کے لیے ایک منزل طے کی اور بر حق اہل کتاب نے دو منزلیں طے کیں۔
   سلسله احاديث صحيحه شرح از محمد محفوظ احمد، حدیث/صفحہ نمبر: 51   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.