صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
53. بَابٌ في الْحَوْضِ:
53. باب: حوض کوثر کے بیان میں۔
(53) Chapter. (What is said) regarding Al-Haud (the Prophet’s Tank - Al-Kauthar).
حدیث نمبر: 6589
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبدان، اخبرني اب، عن شعبة، عن عبد الملك، قال: سمعت جندبا، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" انا فرطكم على الحوض".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنِي أَبِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، قَالَ: سَمِعْتُ جُنْدَبًا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا مجھ کو میرے والد نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، ان سے عبدالملک نے بیان کیا، کہا کہ میں نے جندب رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں حوض پر تم سے پہلے موجود ہوں گا۔

Narrated Jundab: I heard the Prophet, saying, "I am your predecessor at the Lake-Fount. (Al-Kauthar) .
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 589


   صحيح البخاري6589جندب بن عبد اللهأنا فرطكم على الحوض
   صحيح مسلم5966جندب بن عبد اللهأنا فرطكم على الحوض
   مسندالحميدي797جندب بن عبد اللهألا إني فرطكم على الحوض
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6589 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6589  
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر اور منبر کے درمیان والے حصے کو جنت کا باغیچہ قرار دیا ہے، اس کے تین معنی ہیں:
٭ یہ جگہ بعینہٖ جنت میں منتقل کر دی جائے گی، لہذا اس جگہ سے حقیقی معنی مراد ہے۔
٭ اس مقام میں عبادت کرنے والے کا انجام جنت میں ہے، اس لیے مجازاً اس جگہ کو جنت کہہ دیا گیا ہے۔
لیکن یہ معنی محل نظر ہیں کیونکہ اس معنی میں اس مبارک جگہ کی کوئی خصوصیت نہیں جبکہ آپ کی مراد اس کی خصوصیت بیان کرنا ہے۔
٭ اس مقام کو جنت کے باغ سے تشبیہ دی گئی ہے، یعنی یہ مقام جنت کے باغ کی طرح ہے۔
(2)
علامہ خطابی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اس کا مقصد مدینہ طیبہ میں رہائش اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہے، یعنی جو شخص یہاں عبادت کرے گا وہ اسے جنت میں پہنچا دے گی اور جو کوئی منبر کے پاس عبادت کرے گا اسے قیامت کے دن حوض کوثر سے پانی پلایا جائے گا۔
(فتح الباري: 598/11)
واللہ أعلم بالصواب
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6589   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:797  
797- سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: خبر دار! میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا۔ سفیان کہتے ہیں۔ اس روایت میں ایک اور چیز کا بھی ذکر ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:797]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حوض کوثر برحق ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ امت کے حوض کوثر پر جانے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں موجود ہوں گے۔ یہ مسئلہ محدثین نے عقیدہ کے باب میں نقل کیا ہے۔ ہم نے جو کتب عقیدہ شائع کی ہیں [مثلاً رسـالـه نجاتيه اصول السنه للحميدي عقيدة السلف واصحاب الـحـديث للصابوني مجموعه مقالات اصول السنه لا أحمد بن حنبل الرد على الزنادقه والجهمية لا أحمد بن حنبل الابانه عن اصول الديانه لاشعرى]
ان میں اس مسئلے پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ تفصیل کا طالب ان کی طرف رجوع کرے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 797   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.