صحيح البخاري
كِتَاب الرِّقَاقِ
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
53. بَابٌ في الْحَوْضِ:
باب: حوض کوثر کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 6589
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنِي أَبِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، قَالَ: سَمِعْتُ جُنْدَبًا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا مجھ کو میرے والد نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، ان سے عبدالملک نے بیان کیا، کہا کہ میں نے جندب رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں حوض پر تم سے پہلے موجود ہوں گا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6589 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6589
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر اور منبر کے درمیان والے حصے کو جنت کا باغیچہ قرار دیا ہے، اس کے تین معنی ہیں:
٭ یہ جگہ بعینہٖ جنت میں منتقل کر دی جائے گی، لہذا اس جگہ سے حقیقی معنی مراد ہے۔
٭ اس مقام میں عبادت کرنے والے کا انجام جنت میں ہے، اس لیے مجازاً اس جگہ کو جنت کہہ دیا گیا ہے۔
لیکن یہ معنی محل نظر ہیں کیونکہ اس معنی میں اس مبارک جگہ کی کوئی خصوصیت نہیں جبکہ آپ کی مراد اس کی خصوصیت بیان کرنا ہے۔
٭ اس مقام کو جنت کے باغ سے تشبیہ دی گئی ہے، یعنی یہ مقام جنت کے باغ کی طرح ہے۔
(2)
علامہ خطابی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اس کا مقصد مدینہ طیبہ میں رہائش اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہے، یعنی جو شخص یہاں عبادت کرے گا وہ اسے جنت میں پہنچا دے گی اور جو کوئی منبر کے پاس عبادت کرے گا اسے قیامت کے دن حوض کوثر سے پانی پلایا جائے گا۔
(فتح الباري: 598/11)
واللہ أعلم بالصواب
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6589
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:797
797- سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”خبر دار! میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا۔“ سفیان کہتے ہیں۔ اس روایت میں ایک اور چیز کا بھی ذکر ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:797]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حوض کوثر برحق ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ امت کے حوض کوثر پر جانے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں موجود ہوں گے۔ یہ مسئلہ محدثین نے عقیدہ کے باب میں نقل کیا ہے۔ ہم نے جو کتب عقیدہ شائع کی ہیں [مثلاً رسـالـه نجاتيه اصول السنه للحميدي عقيدة السلف واصحاب الـحـديث للصابوني مجموعه مقالات اصول السنه لا أحمد بن حنبل الرد على الزنادقه والجهمية لا أحمد بن حنبل الابانه عن اصول الديانه لاشعرى]
ان میں اس مسئلے پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ تفصیل کا طالب ان کی طرف رجوع کرے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 797