صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
51. بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ:
51. باب: جنت و جہنم کا بیان۔
(51) Chapter. The description of Paradise and the Fire.
حدیث نمبر: 6551
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا معاذ بن اسد، اخبرنا الفضل بن موسى، اخبرنا الفضيل، عن ابي حازم، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ما بين منكبي الكافر مسيرة ثلاثة ايام للراكب المسرع".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا الْفُضَيْلُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَا بَيْنَ مَنْكِبَيِ الْكَافِرِ مَسِيرَةُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ للرَّاكِبِ الْمُسْرِعِ".
ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا، کہا ہم کو فصل بن موسیٰ نے خبر دی، کہا ہم کو فصیل نے خبر دی، انہیں حازم نے، انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کافر کے دونوں شانوں کے درمیان تیز چلنے والے کے لیے تین دن کی مسافت کا فاصلہ ہو گا۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The width between the two shoulders of a Kafir (disbeliever) will be equal to the distance covered by a fast rider in three days."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 558


   صحيح البخاري6551عبد الرحمن بن صخرما بين منكبي الكافر مسيرة ثلاثة أيام للراكب المسرع
   صحيح مسلم7186عبد الرحمن بن صخرما بين منكبي الكافر في النار مسيرة ثلاثة أيام للراكب المسرع
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6551 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6551  
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ کافر کا جسم، جہنم میں اتنا بڑا کر دیا جائے گا کہ اس کے کانوں سے کندھوں کا فاصلہ ستر سال کی مسافت جتنا ہو گا۔
(مسند أحمد: 117/6) (2)
کفار کی اذیت و تکلیف میں اضافے کے لیے ان کے جسم بڑھا دیے جائیں گے لیکن جب انہیں اللہ تعالیٰ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا تو چیونٹیوں کی طرح ذلیل و خوار ہوں گے جیسا کہ ایک روایت میں ہے:
قیامت کے دن متکبرین کو چیونٹیوں کی طرح مردوں کی صورت میں اٹھایا جائے گا، پھر انہیں دوزخ میں ایک جیل میں بھیجا جائے گا جس کا نام بولس ہے۔
(جامع الترمذي، صفة القیامة، حدیث: 2492)
جب دوزخ میں پہنچ جائیں گے تو ان کے جسم حسب عذاب بڑھا دیے جائیں گے تاکہ انہیں عذاب کی شدت بھرپور طریقے سے محسوس ہو۔
(3)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ دوزخ میں کفار کے عذاب میں کمی بیشی ہو گی، عام کفار کے مقابلے میں معاندین اور ضدی کافروں کو سخت عذاب دیا جائے گا۔
(فتح الباري: 516/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6551   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.