صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
46. بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {إِذْ قَالَتِ الْمَلاَئِكَةُ يَا مَرْيَمُ} إِلَى قَوْلِهِ: {فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ} :
46. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ آل عمران میں) فرمانا ”جب فرشتوں نے کہا اے مریم!“ سے آیت «فإنما يقول له كن فيكون‏» تک۔
(46) Chapter. The Statement of Allah: “(Remember) when the angels said: O Maryam (Mary)! Verily, Allah gives you glad tidings of a Word [Be! - and he was! i.e., Isa (Jesus) the son of Maryam] frm Him, his name will be Messiah Isa, the son of Maryam... (up to)... Be! - and it is." (V.3:45:47)
حدیث نمبر: 3434
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) وقال ابن وهب: اخبرني يونس، عن ابن شهاب، قال: حدثني سعيد بن المسيب ان ابا هريرة، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" نساء قريش خير نساء ركبن الإبل احناه على طفل وارعاه على زوج في ذات يده" يقول ابو هريرة: على إثر ذلك ولم تركب مريم بنت عمران بعيرا قط، تابعه ابن اخي الزهري، وإسحاق الكلبي، عن الزهري.(مرفوع) وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" نِسَاءُ قُرَيْشٍ خَيْرُ نِسَاءٍ رَكِبْنَ الْإِبِلَ أَحْنَاهُ عَلَى طِفْلٍ وَأَرْعَاهُ عَلَى زَوْجٍ فِي ذَاتِ يَدِهِ" يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: عَلَى إِثْرِ ذَلِكَ وَلَمْ تَرْكَبْ مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ بَعِيرًا قَطُّ، تَابَعَهُ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، وَإِسْحَاقُ الْكَلْبِيُّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ.
اور ابن وہب نے بیان کیا کہ مجھے یونس نے خبر دی، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اونٹ پر سوار ہونے والیوں (عربی خواتین) میں سب سے بہترین قریشی خواتین ہیں۔ اپنے بچے پر سب سے زیادہ محبت و شفقت کرنے والی اور اپنے شوہر کے مال و اسباب کی سب سے بہتر نگراں و محافظ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرنے کے بعد کہتے تھے کہ مریم بنت عمران اونٹ پر کبھی سوار نہیں ہوئی تھیں۔ یونس کے ساتھ اس حدیث کو زہری کے بھتیجے اور اسحاق کلبی نے بھی زہری سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle saying, "Amongst all those women who ride camels (i.e. Arabs), the ladies of Quraish are the best. They are merciful and kind to their off-spring and the best guardians of their husbands' properties.' Abu Huraira added, "Mary the daughter of `Imran never rode a camel."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 643


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3434 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3434  
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں قریشی عورتوں کی واضح فضیلت ہے کہ وہ اپنی اولاد پر بہت شفقت کرتی ہیں اوران کی اچھی تربیت کرتی ہیں۔
اپنے شوہر کے مال میں اس کے حق کی رعایت کرتی اور اس کی حفاظت کرتی ہیں۔
اسے بطور امانت محفوظ رکھتی ہیں،فضول خرچی نہیں کرتیں اور نہایت سنجیدگی سے اسے خرچ کرتی ہیں،جبکہ کچھ احادیث سے حضرت مریم ؑ کی برتری ثابت ہوتی ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وضاحت سے بظاہر تعارض کو دور کیا گیا ہے کہ عرب عورتوں میں سے قریش کی عورتوں کو افضل قراردیا گیا ہے کیونکہ عرب عورتیں ہی اونٹوں پر سوار ہوتی ہیں۔
حضرت مریم ؑ نےتو کبھی اونٹ پر سواری نہیں کی کیونکہ گھر میں خدمت میں لگی رہیں کبھی سفر کے لیے نہیں،یعنی وہ تو عرب عورتوں میں شامل ہی نہیں تو حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر ان کی فضیلت کیسے لازم آئے گی؟حضرت مریم ؑ کی اس فضیلت کے باوجود وہ نبیہ نہیں کیونکہ قرآن کریم کی صراحت کے مطابق نبوت،مردوں کے ساتھ خاص ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3434   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.