صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
46. بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {إِذْ قَالَتِ الْمَلاَئِكَةُ يَا مَرْيَمُ} إِلَى قَوْلِهِ: {فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ} :
46. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ آل عمران میں) فرمانا ”جب فرشتوں نے کہا اے مریم!“ سے آیت «فإنما يقول له كن فيكون‏» تک۔
(46) Chapter. The Statement of Allah: “(Remember) when the angels said: O Maryam (Mary)! Verily, Allah gives you glad tidings of a Word [Be! - and he was! i.e., Isa (Jesus) the son of Maryam] frm Him, his name will be Messiah Isa, the son of Maryam... (up to)... Be! - and it is." (V.3:45:47)
حدیث نمبر: Q3433
Save to word اعراب English
يبشرك سورة آل عمران آية 45 ويبشرك واحد وجيها سورة آل عمران آية 45 شريفا وقال إبراهيم: المسيح: الصديق، وقال مجاهد الكهل الحليم والاكمه من يبصر بالنهار ولا يبصر بالليل وقال غيره من يولد اعمى.يُبَشِّرُكِ سورة آل عمران آية 45 وَيَبْشُرُكِ وَاحِدٌ وَجِيهًا سورة آل عمران آية 45 شَرِيفًا وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ: المَسِيحُ: الصِّدِّيقُ، وَقَالَ مُجَاهِدٌ الْكَهْلُ الْحَلِيمُ وَالْأَكْمَهُ مَنْ يُبْصِرُ بِالنَّهَارِ وَلَا يُبْصِرُ بِاللَّيْلِ وَقَالَ غَيْرُهُ مَنْ يُولَدُ أَعْمَى.
‏‏‏‏ «يبشرك‏» اور «ويبشرك» (مزید اور مجرد) دونوں کے ایک معنی ہیں۔ «وجيها‏» کا معنی شریف۔ ابراہیم نخعی نے کہا «مسيح» «صديق‏.‏» کو کہتے ہیں۔ مجاہد نے کہا «كهلا‏» کا معنی برباد۔ «أكمه» جو دن کو دیکھے، پر رات کو نہ دیکھے۔ یہ مجاہد کا قول ہے۔ اوروں نے کہا «أكمه» کے معنی مادر زاد اندھے کے ہیں۔

حدیث نمبر: 3433
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا آدم، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، قال: سمعت مرة الهمداني يحدث، عن ابي موسى الاشعري رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران وآسية امراة فرعون".(مرفوع) حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے، انہوں نے کہا ہم کہ میں نے مرہ ہمدانی سے سنا۔ وہ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں پر عائشہ کی فضیلت ایسے ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی۔ مردوں میں سے تو بہت سے کامل ہو گزرے ہیں لیکن عورتوں میں مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ کے سوا اور کوئی کامل پیدا نہیں ہوئی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: The Prophet said, "The superiority of `Aisha to other ladies is like the superiority of Tharid (i.e. meat and bread dish) to other meals. Many men reached the level of perfection, but no woman reached such a level except Mary, the daughter of `Imran and Asia, the wife of Pharaoh."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 643


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3433عبد الله بن قيسفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون
   سنن النسائى الصغرى3399عبد الله بن قيسفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3433 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3433  
حدیث حاشیہ:

یہ حدیث پہلے بھی گزرچکی ہے۔
واضح رہے کہ ثرید کی فضیلت باقی کھانوں پر اس لیے ہے کہ اس میں غذائیت، لذت، طاقت اور چبانے میں سہولت ہوتی ہے، نیز یہ زودہضم ہوتا ہے۔

اس حدیث سے حضرت عائشہ ؓ کی فضیلت اور برتری ثابت ہوتی ہے۔
آپ حسن خلق، شیریں کلام اور رائے کی پختگی میں درجہ کمال کو پہنچی ہوئی تھیں۔

اس حدیث میں کمال سے مراد ولایت کا آخری درجہ ہے جو نبوت سے نیچے ہوتا ہے کیونکہ نبوت صرف مردوں کے لیے ہے کوئی عورت منصب نبوت پر فائز نہیں ہوئی اگرچہ ابو الحسن اشعری سے منقول ہے کہ چھ عورتیں نبیہ ہیں:
حوا،سارہ، ام موسیٰ، ہاجرہ، آسیہ اور مریم ؑ، لیکن ان کا موقف اجماع امت کے خلاف ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3433   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3399  
´ایک کے مقابلے دوسری بیوی سے زیادہ محبت ہونے کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ کی فضیلت ایسے ہی ہے جیسے ثرید کی تمام کھانوں پر ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب عشرة النساء/حدیث: 3399]
اردو حاشہ:
ثرید جلدی تیار ہونے والا‘ جلدی ہضم ہونے والا اور لذیذ کھانا ہے۔ حضرت عائشہؓ کا علم ثرید کی طرح امت کے لیے سہل الحصول‘ مفید‘ مسکت اور خوشگوار تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ حضرت عائشہؓ کے علم نے امت کو فائدہ دیا کہ دوسری تمام عورتوں کے علم نے اس کا عشرعشیر بھی فائدہ نہ دیا۔ حافظہ‘ ذہانت‘ فطانت‘ معاملہ فہمی‘ فصاحت وبلاغت اور تعلیم وخطابت میں مرد بھی ان کا مقابلہ نہ کرسکتے تھے۔ رَضِي اللّٰہُ عَنْهن وَأَرْضَاهن۔ البتہ اس روایت سے حضرت عائشہؓ کو افضل ثابت نہ کیا جاسکے گا کیونکہ یہ فضیلت جزوی ہے ورنہ ثرید من کل الوجوہ سب کھانوں سے اعلیٰ نہیں۔ دیگر روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں میں سے افضل آپ کی پہلی اور محترم بیوی حضرت خدیجہؓ ہیں جنہیں آپ نے خیر نسائھا فرمایا ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري‘ احادیث الأنبیاء‘ باب: {وَإِذْ قَالَتِ الْمَلائِكَةُ يَا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَاكِ} ‘ حدیث: 3442‘ وصحیح مسلم‘ فضائل الصحابة‘ باب من فضائل خدیجة‘ حدیث: 2430) آپ انہیں زندگی کے آخری لمحات تک نہ بھول سکے۔ نبیﷺ سے وفاداری‘ حسن سلوک‘ جانثاری اور محبت میں وہ آپ کی تمام ازواج مطہرات رَضِي اللّٰہُ عَنْهن سے بہت آگے تھیں۔ اخلاق عالیہ اور ملکات فاضلہ میں بھی ان کا مقام بہت اونچا تھا۔ رسول اللہﷺ نے خود فرمایا: ] اِنَّھَا کَانَتْ وَکَانَتْ [ وہ تو وہ تھیں یعنی ان میں یہ یہ خوبیاں اور کمالات تھے۔ (صحیح البخاري‘ مناقب الأنصار‘ باب تزویج النبیﷺ خدیجة وفضلھاؓ‘ حدیث: 3818)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3399   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.