صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
15. بَابُ خَيْرُ مَالِ الْمُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الْجِبَالِ:
15. باب: مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے۔
(15) Chapter. The best property of a Muslim will be sheep he takes to pasture on the tops of mountains.
حدیث نمبر: 3301
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" راس الكفر نحو المشرق والفخر والخيلاء في اهل الخيل، والإبل والفدادين اهل الوبر، والسكينة في اهل الغنم".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" رَأْسُ الْكُفْرِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَاءُ فِي أَهْلِ الْخَيْلِ، وَالْإِبِلِ وَالْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ، وَالسَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابوالزناد نے خبر دی، انہیں اعرج نے خبر دی، اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کفر کی چوٹی مشرق میں ہے اور فخر اور تکبر کرنا گھوڑے والوں، اونٹ والوں اور زمینداروں میں ہوتا ہے جو (عموماً) گاؤں کے رہنے والے ہوتے ہیں اور بکری والوں میں دل جمعی ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The main source of disbelief is in the east. Pride and arrogance are characteristics of the owners of horses and camels, and those bedouins who are busy with their camels and pay no attention to Religion; while modesty and gentleness are the characteristics of the owners of sheep."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 520


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3301عبد الرحمن بن صخررأس الكفر نحو المشرق والفخر والخيلاء في أهل الخيل والإبل والفدادين أهل الوبر والسكينة في أهل الغنم
   صحيح مسلم185عبد الرحمن بن صخررأس الكفر نحو المشرق والفخر والخيلاء في أهل الخيل الإبل الفدادين أهل الوبر والسكينة في أهل الغنم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم232عبد الرحمن بن صخرراس الكفر نحو المشرق، والفخر والخيلاء فى اهل الخيل والإبل الفدادين اهل الوبر، والسكينة فى اهل الغنم

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3301 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3301  
حدیث حاشیہ:
پورب میں کفر کی چوٹی فرمائی، کیوں کہ عرب کے ملک سے ایران، توران یہ سب مشرق میں واقع ہیں اور اس زمانہ میں یہاں کے بادشاہ بڑے مغرور تھے۔
ایران کے بادشاہ نے آپ کا خط پھاڑ ڈالا تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3301   

  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 3301  
فہم الحدیث:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ خبر بعینہ ثابت ہوئی اور ابتدائے اسلام سے لے کر آج تک عراق (جو مشرق میں واقع ہے) خونریزی اور فتنہ و فساد کا مرکز بنا ہوا ہے۔
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث/صفحہ نمبر: 33   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 232  
´سوگ صرف تین دن ہے`
«. . . 363- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: رأس الكفر نحو المشرق، والفخر والخيلاء فى أهل الخيل والإبل الفدادين أهل الوبر، والسكينة فى أهل الغنم. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کفر کا سر مشرق کی طرف ہے، فخر اور تکبر گھوڑوں والوں اور اونٹوں والوں میں اور بلند آواز سے بولنے والے خانہ بدوشوں میں ہے اور سکون بکریاں رکھنے والوں میں ہے۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 232]
تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 3301، ومسلم 85/52، من حديث مالك به * سقط من الأصل واستدركته من رواية يحيي بن يحيي]

تفقه:
➊ مدینہ طیبہ کے مشرق یعنی عراق میں سے کفر کا سر نکلے گا۔
➋ نجد سے کیا مراد ہے؟ اس کے لئے اور مزید فقہی فوائد کے لئے دیکھئے: [الموطأ حديث: 267]
➌ گھوڑے اور اونٹوں کی کثرت مالدار آدمی کی علامت ہے، ایسے شخص کا فخر و تکبر کے گھیرے میں آنا آسان ہے۔ (الامن رحم ربی) اور بکریاں فقیری کی علامت ہیں لہٰذا ایسے لوگ سکون میں ہوتے ہیں۔ واللہ اعلم
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 363   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 185  
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کفر کا گڑھ مشرق کی طرف ہے اور فخر و تکبر گھوڑوں اور اونٹوں والوں میں ہےجو چلاتے ہیں جو وبر والے (جنگلی) ہیں اور سکینت و اطمینان بکریوں کے مالکوں میں ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:185]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
(1)
الْفَخْرُ:
گھمنڈ اور غرور۔
(2)
الْخُيَلَاءُ:
تکبر،
لوگوں کو حقیر سمجھنا۔
(3)
أَهْلِ الْوَبَرِ:
اہل البدو،
بادیہ نشین اور وبر اونٹوں کے بالوں کو کہتے ہیں،
یہ لوگ عام طور پر جنگلوں میں رہتے تھے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 185   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.