مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹیوں کو یہ دعا سکھاتے تھے
حدیث نمبر: 2393
Save to word اعراب
وعن بعض بنات النبي صلى الله عليه وسلم ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يعلمها فيقول: قولي حين تصبحين: سبحان الله وبحمده ولا قوة إلا بالله ما شاء الله كان وما لم يشا لم يكن اعلم ان الله على كل شيء قدير وان الله قد احاط بكل شيء علما فإنه من قالها حين يصبح حفظ حتى يمسي ومن قالها حين يمسي حفظ حتى يصبح. رواه ابو داود وَعَنْ بَعْضِ بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُهَا فَيَقُولُ: قُولِي حِينَ تُصْبِحِينَ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ مَا شَاءَ اللَّهُ كَانَ وَمَا لَمْ يَشَأْ لَمْ يَكُنْ أَعْلَمُ أَنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا فَإِنَّهُ مَنْ قَالَهَا حِينَ يُصْبِحُ حُفِظَ حَتَّى يُمْسِيَ وَمَنْ قَالَهَا حِينَ يُمْسِي حُفِظَ حَتَّى يصبح. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کسی لخت جگر سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انہیں دعا سکھایا کرتے تھے، آپ فرماتے: جب تم صبح کرو تو یہ دعا پڑھو: پاک ہے اللہ اپنی حمد کے ساتھ، سارے کام اللہ کی توفیق سے ہوتے ہیں، جو اللہ چاہے وہ ہوتا ہے، اور جو نہ چاہے، نہیں ہوتا۔ میں جانتا ہوں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے، اور بے شک اللہ نے علم کے ذریعے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔ جو شخص صبح کےوقت یہ کلمات کہے تو وہ شام تک محفوظ رہتا ہے اور جو شخص شام کے وقت یہ کلمات کہے تو وہ صبح ہونے تک محفوظ رہتا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5075)
٭ سالم الفراء و عبد الحميد مولي بني هاشم: مستوران لم يوثقھما غير ابن حبان.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
--. صبح و شام پڑھنے والی آیات
حدیث نمبر: 2394
Save to word اعراب
وعن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قال حين يصبح: (فسبحان الله حين تمسون وحين تصبحون وله الحمد في السموات والارض وعشيا وحين تظهرون) إلى قوله: (وكذلك تخرجون) ادرك ما فاته في يومه ذلك ومن قالهن حين يمسي ادرك ما فاته في ليلته. رواه ابو داود وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ: (فَسُبْحَانَ اللَّهِ حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ ولهُ الحمدُ فِي السمواتِ والأرضِ وعشيَّاً وحينَ تُظهرون) إِلى قَوْله: (وَكَذَلِكَ تُخْرَجونَ) أَدْرَكَ مَا فَاتَهُ فِي يَوْمِهِ ذَلِكَ وَمَنْ قَالَهُنَّ حِينَ يُمْسِي أَدْرَكَ مَا فَاتَهُ فِي ليلتِهِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت یہ آیات پڑھے: (فَسُبْحَانَ اللہِ ........ وَکَذَالِکَ تُخْرَجُوْنَ) [۳۰/ الروم: ۱۷۔ ۱۹] پس تم اللہ کی تسبیح بیان کرو جب شام ہو اور جس وقت صبح ہو، اور آسمانوں اور زمین میں اس کی حمد ہے، اور اسکی تسبیح کرو تیسرے پہر بھی اور جب دوپہر ہو، وہ جاندار کو بے جان سے نکالتا ہے، اور بے جان کو جاندار سے باہر لاتا ہے، اور زمین کو اس کے مردہ اور خشک ہو جانے کے بعد زندہ کر دیتا ہے اور اسی طرح تم بھی اسی کی طرف نکالے جاؤ گے۔ تو اس روز جو اس سے نیک عمل چھوٹ گیا ہو گا وہ ان کلمات کے کہنے سے پا لے گا، اور جو شخص یہ کلمات شام کے وقت کہے گا تو اس سے جو عمل اس رات میں رہ جائے گا تو وہ ان کلمات کے ذریعے ان کا تدراک کر لے گا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5076)
٭ سعيد بن بشير النجاري: مجھول، و محمد بن عبد الرحمٰن بن البيلماني: ضعيف.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
--. مذکورہ وظیفے سے غلام کو آزاد کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے
حدیث نمبر: 2395
Save to word اعراب
وعن ابي عياش ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من قال إذا اصبح: لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير كان له عدل رقبة من ولد إسماعيل وكتب له عشر حسنات وحط عنه عشر سيئات ورفع عشر درجات وكان في حرز من الشيطان حتى يمسي وإن قالها إذا امسى كان له مثل ذلك حتى يصبح. قال حماد بن سلمة: فراى رجل رسول الله صلى الله عليه وسلم فيما يرى النائم فقال: يا رسول الله إن ابا عياش يحدث عنك بكذا وكذا قال: «صدق ابو عياش» . رواه ابو داود وابن ماجه وَعَنْ أَبِي عَيَّاشٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ قَالَ إِذَا أَصْبَحَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ كَانَ لَهُ عَدْلُ رَقَبَةٍ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ وَكُتِبَ لَهُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَحَطَّ عَنْهُ عَشْرَ سَيِّئَاتٍ وَرفع عَشْرُ دَرَجَاتٍ وَكَانَ فِي حِرْزٍ مِنَ الشَّيْطَانِ حَتَّى يُمْسِيَ وَإِنْ قَالَهَا إِذَا أَمْسَى كَانَ لهُ مثلُ ذَلِك حَتَّى يُصبحَ. قَالَ حَمَّاد بن سَلمَة: فَرَأَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَرَى النَّائِمُ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا عَيَّاشٍ يُحَدِّثُ عَنْكَ بِكَذَا وَكَذَا قَالَ: «صَدَقَ أَبُو عَيَّاشٍ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه
ابوعیاش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت یہ دعا پڑھتا ہے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے، اسی کے لئے ہر قسم کی حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اس کے لئے اولاد اسماعیل ؑ سے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ہے، اس کے لئے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں، اس سے دس گناہ مٹا دیے جاتے ہیں، اس کے دس درجات بلند کر دیے جاتے ہیں اور پورا دن شام ہونے تک اس کے لئے شیطان سے بچاؤ اور تحفظ ہو جاتا ہے۔ اور اگر وہ انہیں شام کے وقت پڑھے تو بھی اس کے لئے اتنا ہی اجر ہے حتیٰ کہ وہ صبح کرے۔ کسی آدمی نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو خواب میں دیکھا تو اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ابوعیاش آپ سے اس طرح حدیث بیان کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابوعیاش نے سچ کہا۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أبو داود (5077) و ابن ماجه (3867)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. مذکورہ دعا پڑھنے کی برکت سے آگ سے خلاصی
حدیث نمبر: 2396
Save to word اعراب
وعن الحارث بن مسلم التميمي عن ابيه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه اسر إليه فقال: «إذا انصرفت من صلاة المغرب فقل قبل ان تكلم احدا اللهم اجرني من النار سبع مرات فإنك إذا قلت ذلك ثم مت في ليلتك كتب لك جواز منها» . رواه ابو داود وَعَنِ الْحَارِثِ بْنِ مُسْلِمٍ التَّمِيمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَسَرَّ إِلَيْهِ فَقَالَ: «إِذَا انْصَرَفْتَ مِنْ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْ قَبْلَ أَنْ تُكَلِّمَ أَحَدًا اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ سَبْعَ مَرَّاتٍ فَإِنَّكَ إِذَا قُلْتَ ذَلِكَ ثُمَّ مِتَّ فِي لَيْلَتِكَ كُتِبَ لَكَ جَوَازٌ مِنْهَا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
حارث بن مسلم تمیمی اپنے والد سے اوروہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آہستگی سے ان سے فرمایا: جب تم نماز مغرب سے فارغ ہو جاؤ تو کسی سے بات کرنے سے پہلے سات مرتبہ یہ دعا پڑھو: اے اللہ! مجھے آگ سے بچا لے۔ اگر تم نے یہ دعا پڑھ لی اور اسی رات فوت ہو جاؤ تو تمہارے لئے اس (آگ) سے خلاصی لکھ دی جائے گی۔ اور جب تم نماز صبح پڑھو تو اسی طرح کہو، اگر تم اسی دن فوت ہو گئے تو تمہارے لئے اس (آگ) سے خلاصی لکھ دی جائے گی۔ حسن، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«حسن، رواه أبو داود (5079. 5080)
٭ الحارث بن مسلم: حسن الحديث علي الراجح و ما قيل في جھالته فليس بجيد.»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
--. یہ دعا پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوڑا نہیں کرتے تھے
حدیث نمبر: 2397
Save to word اعراب
وعن ابن عمر قال: لم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم يدع هؤلاء الكلمات حين يمسي وحين يصبح: «اللهم إني اسالك العافية في الدنيا والآخرة اللهم إني اسالك العفو والعافية في ديني ودنياي واهلي ومالي اللهم استر عوراتي وآمن روعاتي اللهم احفظني من بين يدي ومن خلفي وعن يميني وعن شمالي ومن فوقي واعوذ بعظمتك ان اغتال من تحتي» . قال وكيع يعني الخسف رواه ابو داود وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَعُ هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ حِينَ يُمْسِي وَحِينَ يُصْبِحُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدِي وَمِنْ خَلْفِي وَعَنْ يَمِينِي وَعَنْ شِمَالِي وَمِنْ فَوْقِي وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَن أُغتالَ من تحتي» . قَالَ وَكِيع يَعْنِي الْخَسْف رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صبح و شام یہ کلمات ضرور پڑھا کرتے تھے: اے اللہ! میں تجھ سے دنیا و آخرت میں عافیت کی درخواست کرتا ہوں، اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین، اپنی دنیا اور اپنے اہل و عیال اور مال میں معافی اور عافیت کی درخواست کرتا ہوں، اے اللہ! میری پردے والی باتوں پر پردہ ڈال اور میرے خوف و ہراس کو امن میں بدل دے، اے اللہ! تو میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میرے دائیں سے، میرے بائیں سے اور میرے اوپر سے میری حفاظت فرما، اور میں اس بات سے کہ میں ناگہاں اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں، تیری پناہ چاہتا ہوں۔ (وکیع نے کہا) یعنی زمین میں دھنسایا جاؤں۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أبو داود (5074) [و ابن ماجه (3871) والنسائي (282/8 ح 5531، 5532 مختصرًا) وصححه ابن حبان (2356) والحاکم (517/1. 518) ووافقه الذهبي]»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
--. یہ کلمات پڑھنے سے اللہ تعالیٰ گناہ معاف کر دیتا ہے
حدیث نمبر: 2398
Save to word اعراب
وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قال حين يصبح: اللهم اصبحنا نشهدك ونشهد حملة عرشك وملائكتك وجميع لقك انك انت الله لا إله إلا انت وحدك لا شريك لك وان محمدا عبدك ورسولك إلا غفر الله له ما اصابه في يومه ذلك من ذنب. رواه الترمذي وابو داود وقال الترمذي: هذا حديث غريب وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ: اللَّهُمَّ أَصْبَحْنَا نُشْهِدُكَ وَنُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِكَ وَمَلَائِكَتَكَ وَجَمِيعَ َلْقِكَ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِيكَ لَكَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ مَا أَصَابَهُ فِي يَوْمِهِ ذَلِكَ مِنْ ذَنْبٍ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيث غَرِيب
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت یہ دعا پڑھتا ہے: اے اللہ! ہم نے صبح کی، ہم تجھے، تیرے عرش کو اٹھانے والے فرشتوں، تیرے باقی فرشتوں اور تیری تمام مخلوق کو گواہ بنا کر کہتے ہیں کہ تو اللہ ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو یکتا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، اور بے شک محمد (صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں۔ تو اس روز اس سے جو گناہ سرزد ہو گا تو اللہ اسے معاف فرما دے گا، اور اگر وہ یہ کلمات شام کے وقت پڑھے گا تو اس رات اس سے جو گناہ سرزد ہو گا، اللہ اسے معاف فرما دے گا۔ ترمذی، ابوداؤد، اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«حسن، رواه الترمذي (3501) وأبو داود (5078)»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
--. صبح و شام پڑھنے والا وظیفہ
حدیث نمبر: 2399
Save to word اعراب
وعن ثوبان قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما من عبد مسلم يقول إذا امسى وإذا اصبح ثلاثا رضيت بالله ربا وبالإسلام دينا وبمحمد نبيا إلا كان حقا على الله ان يرضيه يوم القيامة» . رواه احمد والترمذي وَعَنْ ثَوْبَانَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ يَقُولُ إِذَا أَمْسَى وَإِذَا أَصْبَحَ ثَلَاثًا رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا إِلَّا كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُرْضِيَهُ يَوْمَ الْقِيَامَة» . رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ
ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کوئی مسلمان آدمی صبح و شام تین مرتبہ کہتا ہے: میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد (صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) کے نبی ہونے پر راضی ہوں۔ تو پھر اللہ پر حق ہے کہ وہ روز قیامت اس (شخص) کو راضی کرے۔ صحیح، رواہ احمد و الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أحمد (لم أجده) والترمذي (3389 وقال: حسن غريب) و له شاھد عند أبي داود (5072) و ابن ماجه (3870) وغيرهما.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. سوتے وقت کی مسنون دعا
حدیث نمبر: 2400
Save to word اعراب
وعن حذيفة ان النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا اراد ان ينام وضع يده تحت راسه ثم قال: «اللهم قني عذابك يوم تجمع عبادك او تبعث عبادك» . رواه الترمذي وَعَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَضَعَ يَدَهُ تَحْتَ رَأْسِهِ ثُمَّ قَالَ: «اللَّهُمَّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَجْمَعُ عِبَادَكَ أَوْ تَبْعَثُ عِبَادَكَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سونے کا ارادہ فرماتے تو آپ اپنے سر کے نیچے ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھا کرتے تھے: اے اللہ! جس روز تو اپنے بندوں کو جمع کرے یا تو اپنے بندوں کو (قبروں سے) اٹھائے تو مجھے اپنے عذاب سے بچانا۔ صحیح، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه الترمذي (3398 وقال: حسن صحيح)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. سوتے وقت کی مسنون دعا، بروایت احمد
حدیث نمبر: 2401
Save to word اعراب
ورواه احمد عن البراء وَرَوَاهُ أَحْمد عَن الْبَراء
اور امام احمد ؒ نے براء رضی اللہ عنہ سے اسے روایت کیا ہے۔ صحیح، رواہ احمد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه أحمد (281/4 ح 18664 مختصرًا) والحديث السابق (2400) شاھد له.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
--. سونے کا مسنون طریقہ
حدیث نمبر: 2402
Save to word اعراب
وعن حفصة رضي الله عنها ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا اراد ان يرقد وضع يده اليمنى تحت خده ثم يقول: «اللهم قني عذابك يوم تبعث عبادك» . ثلاث مرات رواه ابو داود وَعَن حَفصةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْقُدَ وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى تَحْتَ خَدِّهِ ثُمَّ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ» . ثَلَاثَ مَرَّاتٍ رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
حفصہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سونے کا ارادہ فرماتے تو آپ اپنا دایاں ہاتھ اپنے رخسار کے نیچے رکھتے اور تین بار یہ دعا فرماتے: اے اللہ! تو جس روز اپنے بندوں کو اٹھائے گا اس روز مجھے اپنے عذاب سے بچانا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو داود (5045)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

Previous    14    15    16    17    18    19    20    21    22    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.