وعن الحارث بن مسلم التميمي عن ابيه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه اسر إليه فقال: «إذا انصرفت من صلاة المغرب فقل قبل ان تكلم احدا اللهم اجرني من النار سبع مرات فإنك إذا قلت ذلك ثم مت في ليلتك كتب لك جواز منها» . رواه ابو داود وَعَنِ الْحَارِثِ بْنِ مُسْلِمٍ التَّمِيمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَسَرَّ إِلَيْهِ فَقَالَ: «إِذَا انْصَرَفْتَ مِنْ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْ قَبْلَ أَنْ تُكَلِّمَ أَحَدًا اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ سَبْعَ مَرَّاتٍ فَإِنَّكَ إِذَا قُلْتَ ذَلِكَ ثُمَّ مِتَّ فِي لَيْلَتِكَ كُتِبَ لَكَ جَوَازٌ مِنْهَا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
حارث بن مسلم تمیمی اپنے والد سے اوروہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آہستگی سے ان سے فرمایا: ”جب تم نماز مغرب سے فارغ ہو جاؤ تو کسی سے بات کرنے سے پہلے سات مرتبہ یہ دعا پڑھو: ”اے اللہ! مجھے آگ سے بچا لے۔ “ اگر تم نے یہ دعا پڑھ لی اور اسی رات فوت ہو جاؤ تو تمہارے لئے اس (آگ) سے خلاصی لکھ دی جائے گی۔ اور جب تم نماز صبح پڑھو تو اسی طرح کہو، اگر تم اسی دن فوت ہو گئے تو تمہارے لئے اس (آگ) سے خلاصی لکھ دی جائے گی۔ “ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه أبو داود (5079. 5080) ٭ الحارث بن مسلم: حسن الحديث علي الراجح و ما قيل في جھالته فليس بجيد.»