آمنت بالله و رسله «هو الاول والآخر والظاهر والباطن وهو بكل شيء عليم [سورة الحديد:3 ] آمَنْتُ بِاللهِ وَ رُسُلِه «هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ [سورة الحديد:3 ]
”میں اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا۔“[صحيح مسلم: 134، و اللفظ مركب] ان کلمات کے بعد یہ دعا پڑھے: ”وہی اول ہے، وہی آخر ہے، وہی ظاہر ہے، وہی باطن ہے اور وہ ہر چیز کے بارے میں علم رکھنے والا ہے۔“[حسن، سنن ابي داؤد: 5110]
”اے اللہ! مجھے اپنے حلال کے ساتھ اپنے حرام سے کافی ہو جا اور اپنے فضل کے ساتھ، مجھے اپنے علاوہ ہر چیز سے بے پرواہ کر دے۔“[اسناده حسن، سنن ترمذي: 3563، مسند احمد: 153/1]
اعوذ بالله من الشيطان الرجيم أَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
”میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں۔“ تین مرتبہ کہے اور اپنی بائیں جانب تھوک دے عثمان بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے یہی عمل کیا تو اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وسوسہ دور کر لیا۔ [صحيح مسلم: 2203]
اللٰهم لا سهل إلا ما جعلته سهلا، وانت تجعل الحزن إذا شئت سهلا اللَٰهُمَّ لَا سَهْلَ إِلَّا مَا جَعَلْتَهُ سَهْلًا، وَأَنْتَ تَجْعَلُ الْحَزَنَ إِذَا شِئْتَ سَهْلًا
”اے اللہ! کوئی آسانی نہیں مگر جسے تو آسان بنا دے، اور تو ہر سختی کو جب چاہے آسان بنا دیتا ہے۔“[حسن، موارد الظمان: 2727، الاحسان: 970، نسخه ثانيه: 1974، و سنده حسن]
”جس آدمی سے کوئی گناہ ہو جائے وہ اچھی طرح وضو کرے، پھر دو رکعت نماز ادا کرے، پھر اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرے تو اللہ تعالیٰ اسے معاف فرما دیتا ہے۔“[اسناده حسن، سنن ابي داؤد: 1521، سنن ترمذي: 406، 3006، سنن ابن ماجه: 395]
”اذان“ یعنی اذان کے وقت شیطان بھاگتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے یہ استدلال کرنا کہ مصیبت کے وقت اذان دینی چاہیے، محل نظر بلکہ صحیح نہیں ہے۔ و اللہ اعلم [صحيح بخاري: 607، صحيح مسلم: 389]
مسنون اذکار اور قرآن مجید کی تلاوت: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ کیونکہ شیطان اس گھر سے بھا گتا ہے جس میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جائے۔“[صحيح مسلم: 780] مندرجہ ذیل امور کے اہتمام سے شیطان بھاگتا ہے: صبح و شام کے اذکار، سونے اور جاگنے کی دعائیں، گھر میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعائیں، مسجد میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعائیں، سوتے وقت آیت الکرسی اور سورہ بقرہ کی آخری دو آیات، اس کے علاوہ دیگر مسنون اذکار اسی طرح جس شخص نے سو مرتبہ یہ کلمات کہے: «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ، لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ»”اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تمام تعریفات، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔“ وہ سارادن شیطان کے شر سے محفوظ رہتا ہے۔ اذان کی آواز سن کر بھی شیطان بھاگ جاتا ہے۔ [صحيح بخاري: 3293، صحيح مسلم: 2291]