”اے اللہ! ساتوں آسمانوں اور زمینوں کے رب، اور عرش عظیم کے رب، ہمارے رب اور ہر چیز کے رب، اے دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے، اور تورات، انجیل، اور قرآن کو نازل کرنے والے، میں ہر اس چیز کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں جسے تو پیشانی کے بالوں سے پکڑے ہوئے ہے، اے اللہ! تو ہی اول ہے، تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں اور تو ہی آخر ہے تیرے بعد کوئی چیز نہیں، تو غالب ہے، تیرے اوپر کوئی چیز نہیں، تو ہی باطن ہے تجھ سے مخفی کوئی چیز نہیں، ہمارا قرض ادا فرما دے اور ہمیں محتاجی سے خوشحالی عطا فرما۔“[صحيح مسلم: 2713]
الحمد للٰه الذي اطعمنا وسقانا، وكفانا وآوانا، فكم ممن لا كافي له ولا مؤوي الْحَمْدُ لِلَٰهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا، وَكَفَانَا وَآوَانَا، فَكَمْ مِمَّنْ لَا كَافِيَ لَهُ وَلَا مُؤْوِيَ
”تمام تعریفات اللہ کے لئے ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا، ہمیں کافی ہوا، اور ہمیں پناہ دی، کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جنہیں نہ ہی کوئی کفایت کرنے والا ہے اور نہ ہی کوئی پناہ دینے والا۔“[صحيح مسلم: 2715]
اللٰهم عالم الغيب والشهادة، فاطر السموات، والارض، رب كل شيء والملائكة اشهد ان لا إلٰه إلا انت، اعوذ بك من شر انفسى، ومن شر الشيطان، وشركه، وان اقترف سوءا على انفسى او اجره إلى مسلم اللَٰهُمَّ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ، فَاطِرَ السَّمَوَاتِ، وَالْأَرْضِ، رَبَّ كُلِّ شَيْءٍ وَالْمَلَائِكَةُ اَشْهَدُ اَنَ لَّا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ، اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ أَنْفُسِىْ، وَمِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ، وَشِرْكِهِ، وَأَنْ اَقْتَرِفَ سُوْءًا عَلَى أَنْفُسِىْ أَوْ اَجُرَّهُ إِلَى مُسْلِمٍ
”اے اللہ! غیب اور حاضر کو جاننے والے، آسمانوں اور زمین کو نئے سرے سے پیدا کرنے والے، ہر چیز کے رب اور مالک میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، میں اپنے نفس کے شر اور شیطان کے شر اور اس کے شرک سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور اس بات سے تیری پناہ میں آتا ہوں کہ میں اپنے نفس پر برائی کا ارتکاب کروں یا اسے کسی مسلمان کی طرف کھینچ لاؤں۔“[اسناده ضعيف، سنن ابي داؤد: 5083]
”اے اللہ! میں نے اپنی جان کو تیرا فرمانبردار بنا لیا، اپنا کام تیرے سپرد کر دیا، اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کر لیا، اپنی کمر تیرے لئے جھکا دی، تیری طرف رغبت کرتے ہوئے اور تجھ سے ڈرتے ہوئے، نہ تجھ سے بھاگ کر جانے کی کوئی پناہ ہے نہ راہ نجات ہے مگر تیری طرف ہی، میں تیری اس کتاب پر ایمان لایا جسے تو نے نازل کیا اور تیرے اس نبی پر ایمان لایا جسے تو نے بھیجا۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی شخص یہ کلمات پڑھنے کے بعد فوت ہو گیا تو وہ فطرت پر فوت ہو گا۔“[صحيح بخاري: 6313، صحيح مسلم: 2710] اور یہ لفظ بخاری کے ہیں۔
لا إلٰه إلا اللٰه الواحد القهار رب السماوات والارض، وما بينهما العزيز الغفار لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
”اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، وہ زبردست ہے، آسمانوں اور زمین کا رب اور جو ان دونوں کے درمیان ہے، غالب ہے، بخشنے والا ہے۔“[حسن، المستدرك للحاكم: 540/1ح1980]
اعوذ بكلمات اللٰه التامات من غضبه وعقابه وشر عباده، ومن همزات الشياطين وان يحضرون أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَٰهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ، وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ
”میں اللہ تعالیٰ کے کامل کلمات کے ساتھ، اس کے غصے، اس کی سزا، اس کے بندوں کے شر، شیاطین کے وسوسوں اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس حاضر ہوں، پناہ میں آتا ہوں۔“[ضعيف، سنن ترمذي: 3528، سنن ابي داؤد: 3893]