(حديث مقطوع) حدثنا معاذ بن هانئ، عن إبراهيم بن طهمان، عن مغيرة، عن إبراهيم، قال: "الحائض لا تغسل ثوبها إذا لم يكن فيه دم".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "الْحَائِضُ لَا تَغْسِلُ ثَوْبَهَا إِذَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ دَمٌ".
امام ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: حائضہ کے کپڑے میں خون نہ لگے تو اس کپڑے کو دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1057]» اس قول کی سند صحیح ہے، لیکن یہ روایت کہیں اور نہیں ملی۔ د یکھئے: اثر رقم (1050)۔
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے ایک عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کپڑے کے بارے میں سوال کرتے سنا کہ عورت جب حیض سے پاک ہو جائے تو اس کپڑے کا کیا کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر اس پر خون لگا دیکھو تو کھرچ دو، پانی سے مل دو، پھر پورے کپڑے پر پانی چھڑک دو اور اس میں نماز پڑھ لو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1058]» اس حدیث کی سند صحیح ہے، اور (795) پر اس کی تخریج گذر چکی ہے۔
سیدہ ام قیس رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کا خون لگے ہوئے کپڑے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی اور بیری کے پتوں سے اسے دھو ڈالو اور لکڑی سے کھرچ دو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1059]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 356/6]، [أبوداؤد 363]، [نسائي 293]، [ابن ماجه 628]، [مصنف عبدالرزاق 1226] و [بيهقي 407/2]
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن الربيع، عن علي بن المبارك، قال: سمعت كريمة، قالت: سمعت عائشة، وسالتها امراة يصيب ثوبها من دم حيضتها، قالت: "لتغسله بالماء"، قالت: فإنا نغسله فيبقى اثره؟، قالت:"إن الماء طهور".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: سَمِعْتُ كَرِيمَةَ، قالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، وَسَأَلْتُهَا امْرَأَةٌ يُصِيبُ ثَوْبَهَا مِنْ دَمِ حِيضَتِهَا، قَالَتْ: "لِتَغْسِلْهُ بِالْمَاءِ"، قَالَتْ: فَإِنَّا نَغْسِلُهُ فَيَبْقَى أَثَرُهُ؟، قَالَتْ:"إِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ".
کریمہ نے کہا میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: عورت کے کپڑے میں اس کے حیض کا خون لگ جائے تو کیا کرے؟ جواب دیا: اسے پانی سے دھو ڈالے، عرض کیا: ہم دھو ڈالتے ہیں لیکن اثر باقی رہ جاتا ہے، کہا: پانی پاک کر دیتا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1060]» اس اثر کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 189/1] و [البيهقي 408/2]
(حديث مقطوع) اخبرنا جعفر بن عون، حدثنا ابن جريج، عن عطاء، قال: "كانت عائشة ترى الشيء من المحيض في ثوبها، فتحته بالحجر، او بالعود، او بالقرن، ثم ترشه".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "كَانَتْ عَائِشَةُ تَرَى الشَّيْءَ مِنْ الْمَحِيضِ فِي ثَوْبِهَا، فَتَحُتُّهُ بِالْحَجَرِ، أَوْ بِالْعُودِ، أَوْ بِالْقَرْنِ، ثُمَّ تَرُشُّهُ".
عطاء رحمہ اللہ نے کہا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا حیض لگے کپڑے کے بارے میں خیال تھا کہ عورت اسے پتھر پر رگڑ دے، لکڑی، سینگ سے رگڑ دے، پھر اس پر پانی چھڑک دے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1061]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1228]
وضاحت: (تشریح احادیث 1042 سے 1057) ان تمام آثار و احادیث سے معلوم ہوا کہ عورت حیض کی حالت میں جو کپڑے پہنے ہوئی تھی ان کپڑوں میں خون لگ جائے تو اسے صاف کر کے ان میں نماز پڑھ سکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔
(حديث مقطوع) اخبرنا ابو نعيم، عن عبد الوهاب الثقفي، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم، قال: سالت سعيد بن جبير عن الجنب يعرق في الثوب ثم يمسحه به، قال: "لا باس به".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ الْجُنُبِ يَعْرَقُ فِي الثَّوْبِ ثُمَّ يَمْسَحُهُ بِهِ، قَالَ: "لَا بَأْسَ بِهِ".
عبداللہ بن عثمان بن خثیم نے کہا: میں نے سعید بن جبیر رحمہ اللہ سے پوچھا: جنبی کو پسینہ آئے اور وہ کپڑے سے پسینہ پونچھ لے، کہا: کوئی حرج نہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1062]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 191/1]۔ نیز عبدالوہاب: ابن عبدالمجید ہیں۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1057) اس روایت سے معلوم ہوا وہ کپڑے جو حالتِ جنابت میں پہن لئے ان کو استعمال کرنے اور ان میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔
(حديث مقطوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم، عن سعيد بن جبير انه كان "لا يرى بعرق الجنب في الثوب باسا".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُ كَانَ "لَا يَرَى بِعَرَقِ الْجُنُبِ فِي الثَّوْبِ بَأْسًا".
عبدالله بن عثمان نے کہا: سعید بن جبیر رحمہ اللہ جنبی کے کپڑے میں پسینہ لگ جانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1063]» اس قول کی سند حسبِ سابق صحیح ہے۔
(حديث مقطوع) اخبرنا حجاج، حدثنا حماد، عن عطاء بن السائب، عن الشعبي انه كان "لا يرى به باسا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّهُ كَانَ "لَا يَرَى بِهِ بَأْسًا".
امام شعبی رحمہ اللہ بھی اس میں حرج نہیں سمجھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1064]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 191/1]
(حديث مقطوع) اخبرنا حجاج، حدثنا حماد، عن حميد، عن الحسن، قال: ما كل اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم كانوا يجدون ثوبين، فقال: "إذا اغتسلت الست تلبسه فذاك بذاك".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: مَا كُلُّ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانُوا يَجِدُونَ ثَوْبَيْنِ، فَقَالَ: "إِذَا اغْتَسَلْتَ أَلَسْتَ تَلْبَسُهُ فَذَاكَ بِذَاكَ".
امام حسن رحمہ اللہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب ہی اصحاب دو کپڑے یا چادر نہیں رکھتے تھے، انہوں نے کہا: جب دھو لو گے تو کیا تم اس کو پہنو گے نہیں، یہ بالکل اسی طرح ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1065]» اس قول کی سند صحیح ہے۔
قاسم بن محمد سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو عورت سے جماع کرے پھر کپڑا پہن لے، اور اس میں اسے پسینہ بھی آئے، تو انہوں نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1066]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 191/1]، [مصنف عبدالرزاق 1431] و [بيهقي 409/2]