مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
ایمان کا بیان
ईमान के बारे में
حدیث نمبر: 18
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت بیٹھی ہوئی تھی کہ تم لوگ مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا اور چوری نہ کرنا اور زنا نہ کرنا اور اپنی اولاد کو قتل نہ کرنا اور نہ ایسا بہتان (کسی پر) باندھنا جس کو تم (دیدہ و دانستہ) اپنے ہاتھوں اور اپنے پیروں کے سامنے بناؤ اور کسی اچھی بات میں (اللہ و رسول کی) نافرمانی نہ کرنا۔ پس جو کوئی تم میں سے (اس عہد کو) پورا کرے گا تو اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ہے اور جو کوئی ان (بری) باتوں میں سے کسی میں مبتلا ہو جائے گا اور دنیا میں اس کی سزا اسے مل جائے گی تو یہ سزا اس کا کفارہ ہو جائے گی۔ اور جو ان (بری) باتوں میں سے کسی میں مبتلا ہو جائے گا اور اللہ اس کو (دنیا میں) پوشیدہ رکھے گا تو وہ اللہ کے حوالے ہے اگر چاہے تو اس سے درگزر کرے اور اگر چاہے تو اسے عذاب کرے (سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ) ہم سب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان (باتوں) پر بیعت کر لی۔
10. فتنوں سے بھاگنا دین کی بات ہے۔
“ फ़ितनों से भागना दिन की बात है ”
حدیث نمبر: 19
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: قریب ہے (کچھ بعید نہیں) کہ مسلمان کا اچھا مال بکریاں ہوں جن کو لے کر وہ پہاڑ کی چوٹیوں پر اور چٹیل میدانوں میں چلا جائے تاکہ وہ اپنے دین کو فتنوں سے بچا لے۔
11. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد (ہے) کہ میں تم سب سے زیادہ اللہ کو جاننے والا ہوں۔
“ रसूल अल्लाह ﷺ का कहना कि मैं अल्लाह को तुम सबसे अच्छा जानने वाला हूं ”
حدیث نمبر: 20
Save to word مکررات اعراب Hindi
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب لوگوں کو (نیک اعمال کرنے کا) حکم دیتے تو ایسے اعمال کا حکم دیتے جن کو وہ (ہمیشہ) کر سکیں (عبادت شاقہ کی ترغیب کبھی ان کو نہ دیتے تھے تو ایک مرتبہ) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! ہم آپ کی مثل نہیں ہیں، بیشک اللہ نے آپ کے اگلے پچھلے سب گناہ معاف کر دیے ہیں (لہٰذا ہمیں آپ سے زیادہ عبادت کرنی چاہیے) اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم غضبناک ہوئے حتیٰ کہ چہرہ (مبارک) میں غضب (کا اثر) ظاہر ہونے لگا۔ پھر فرمایا: تم سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کا جاننے والا اور اس سے ڈرنے والا میں ہوں۔
12. اہل ایمان کا اعمال میں باہم ایک دوسرے سے برتر ہونا (ثابت ہے)۔
“ ईमान वाले कर्मों में एक-दूसरे से बेहतर हो सकते हैं ”
حدیث نمبر: 21
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے (روایت کرتے ہیں) کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جب) جنت والے جنت میں اور دوزخ والے دوزخ میں داخل ہو چکے ہوں گے تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ (فرشتوں سے) فرمائے گا کہ جس کے دل میں رائی کے دانے برابر (بھی) ایمان ہو، اس کو (دوزخ سے نکال لو۔ پس وہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور وہ (جل کر) سیاہ ہو چکے ہوں گے۔ پھر وہ نہر حیاء (برسات) یا (نہر) حیات میں ڈالے جائیں گے یہ شک کے الفاظ امام مالک کے ہیں۔ (جو حدیث کے ایک راوی ہیں) تب وہ تروتازہ ہو جائیں گے جس طرح دانہ (تروتازگی کے ساتھ) پانی کی روانی کی جانب اگتا ہے (اے شخص!) کیا تو نے نہیں دیکھا کہ وہ زرد باہم لپٹا ہوا نکلتا ہے۔
حدیث نمبر: 22
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس حالت میں کہ میں سو رہا تھا اور میں نے (یہ خواب) دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کیے جاتے ہیں اور ان (کے بدن) پر کرتے ہیں۔ بعضے کرتے تو (صرف) چھاتیوں (ہی) تک ہیں اور بعضے ان سے نیچے ہیں اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (بھی) میرے سامنے پیش کیے گئے اور ان (کے بدن) پر (جو) قمیض ہے (وہ اتنی نیچی ہے) کہ وہ اس کو کھینچتے (ہوئے چلتے) ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (قمیض کی تعبیر میں نے) دین (لی) ہے۔
13. حیاء (بھی) ایمان سے ہے۔
“ शर्म ईमान में से है ”
حدیث نمبر: 23
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ) کسی انصاری مرد کے پاس سے گزرے اور (ان کو دیکھا کہ) وہ اپنے بھائی کو حیاء کے بارے میں نصیحت کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (حیاء کے بارے میں) اس کو (نصیحت کرنا) چھوڑ دو، اس لیے کہ حیاء ایمان میں سے ہے۔
14. (اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ) ”اگر (کفار شرک سے) توبہ کر لیں اور نماز قائم کرنے لگیں اور زکوٰۃ دینے لگیں تو (تم) ان (کے قتل) کی سبیل ترک کر دو“ (سورۃ التوبہ: 5)۔
“ मुशरिकों के ईमान लाने नमाज़ पढ़ने और ज़कात देने पर जंग बंद करने का हुक्म ”
حدیث نمبر: 24
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں یہاں تک کہ وہ اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اس بات کی (بھی گواہی دیں) کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں۔ پس جب یہ (باتیں) کرنے لگیں تو مجھ سے اپنے خون اور اپنے مال بچا لیں گے سوائے حق اسلام کے اور ان لوگوں کا حساب اللہ کے حوالے ہے۔
15. جس نے کہا کہ ایمان عمل (کا نام) ہے۔
“ कौनसा कर्म अफ़ज़ल है ”
حدیث نمبر: 25
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا۔ پھر پوچھا گیا کہ پھر کون سا عمل افضل ہے؟ فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ پھر پوچھا گیا کہ اس کے بعد کون سا عمل افضل ہے؟ تو فرمایا: حج مبرور۔
16. جب اسلام سے اس کے حقیقی (شرعی) معنی مراد نہ ہوں (بلکہ ظاہری فرمانبرداری یا جان کے خوف سے مان لینا مراد ہو)۔
“ जब मुसलमान होने और मोमिन होने के सही अर्थ से मुराद हो ”
حدیث نمبر: 26
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو (مال) دیا اور سعد رضی اللہ عنہ (بھی وہاں) بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے شخص کو چھوڑ دیا (یعنی نہیں دیا) جو مجھے سب سے اچھا معلوم ہوتا تھا تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا وجہ ہے کہ آپ نے فلاں شخص سے اعراض کیا؟ اللہ کی قسم! میں تو اسے مومن سمجھتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (مومن سمجھتے ہو) یا مسلم؟ تو میں نے تھوڑی دیر سکوت کیا پھر مجھے جو کچھ اس شخص کی بابت معلوم تھا اس نے مجبور کر دیا اور میں نے پھر اپنی وہی بات کہی یعنی یہ کہا کہ کیا وجہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں شخص سے اعراض کیا؟ اللہ کی قسم! میں تو اسے مومن جانتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مومن جانتے ہو) یا مسلم؟ پھر میں کچھ دیر چپ رہا۔ اس کے بعد جو کچھ میں اس شخص کے بابت جانتا تھا اس نے مجھے مجبور کر دیا اور میں نے پھر اپنی وہی بات دہرائی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی پھر وہی جواب دیا۔ بالآخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے سعد! میں ایک شخص کو اس اندیشے کے تحت کہ کہیں (ایسا نہ ہو کہ اگر اس کو نہ دیا جائے تو وہ کافر ہو جائے اور) اللہ اس کو آگ میں سرنگوں نہ ڈال دے، دے دیتا ہوں۔ حالانکہ دوسرا شخص اس سے زیادہ مجھے محبوب ہوتا ہے۔ (اس کو نہیں دیتا کیونکہ اس کی نسبت ایسا خیال نہیں ہوتا)۔
17. شوہر کی ناشکری (بھی کفر ہے) لیکن کفر کفر میں فرق ہوتا ہے۔
“ पती की नाशुक्री भी कुफ़्र है लेकिन कुफ़्र कुफ़्र में अंतर है ”
حدیث نمبر: 27
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ایک مرتبہ) مجھے دوزخ دکھلائی گئی تو اس میں میں نے زیادہ تر عورتوں کو پایا۔ وجہ یہ ہے کہ وہ کفر کرتی ہیں۔ عرض کیا گیا کہ کیا اللہ تعالیٰ کا کفر کرتی ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شوہر کا کفر و ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں۔ (وہ یوں کہ) اگر تو کسی عورت کے ساتھ عرصہ دراز تک احسان کرتا رہے اور اس کے بعد کوئی (ناگوار) بات تجھ سے وہ دیکھ لے تو (فوراً) کہہ دے گی کہ میں نے تو کبھی تجھ سے آرام (سکھ چین) نہیں پایا۔

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.