-" إن من اشراط الساعة إذا كانت التحية على المعرفة. وفي رواية: ان يسلم الرجل على الرجل لا يسلم عليه إلا للمعرفة".-" إن من أشراط الساعة إذا كانت التحية على المعرفة. وفي رواية: أن يسلم الرجل على الرجل لا يسلم عليه إلا للمعرفة".
اسود بن یزید کہتے ہیں: مسجد میں نماز کے لیے اقامت کہہ دی گئی، ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسجد کی طرف چل پڑے، لوگ رکوع کی حالت میں تھے، سیدنا عبداللہ نے (صف تک پہنچنے سے قبل ہی) رکوع کر لیا اور ہم بھی رکوع کے لیے جھک گئے اور رکوع کی حالت میں چل کر (صف میں کھڑے ہو گئے)۔ ایک آدمی سیدنا عبداللہ کے سامنے سے گزرا، اس نے کہا: ابو عبدالرحمٰن! السلام علیکم۔ سیدنا عبداللہ نے رکوع کی حالت میں ہی کہا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو بعض افراد نے سوال کیا: جب اس آدمی نے آپ پر سلام کہا تو آپ نے یہ کیوں کہا: اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا؟ انہوں نے جواباََ کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”یہ چیز بھی علامات قیامت میں سے ہے کہ سلام معرفت کی بنا پر ہو گا۔“ اور ایک روایت میں ہے: ”ایک آدمی دوسرے کو سلام تو کہے گا، لیکن معرفت کی بنا پر کہے گا۔“
-" إن من اشراط الساعة ان يفيض المال ويكثر الجهل وتظهر الفتن وتفشو التجارة [ويظهر العلم]".-" إن من أشراط الساعة أن يفيض المال ويكثر الجهل وتظهر الفتن وتفشو التجارة [ويظهر العلم]".
سیدنا عمرو بن تغلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ چیز علامات قیامت میں سے ہے کہ مال پھیل جائے گا، جہالت عام ہو جائے گی، فتنے ابھر پڑیں گے، تجارت عام ہو جائے گی اور علم (یعنی پڑھائی لکھائی) عام ہو گی۔“
-" إن من اشراط الساعة ان يلتمس العلم عند الاصاغر".-" إن من أشراط الساعة أن يلتمس العلم عند الأصاغر".
سیدنا ابوامیہ جمحی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ چیز علامات قیامت میں سے ہے کہ حقیر و ذلیل لوگوں کے پاس علم تلاش کیا جائے گا۔ “
-" إن من اشراط الساعة ان يمر الرجل في المسجد لا يصلي فيه ركعتين".-" إن من أشراط الساعة أن يمر الرجل في المسجد لا يصلي فيه ركعتين".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ چیز بھی علامات قیامت میں سے ہے کہ آدمی دو رکعت نماز پڑھے بغیر مسجد سے گزر جائے گا۔“
-" إن من اشراط الساعة الفحش والتفحش وقطيعة الارحام وائتمان الخائن - احسبه قال: وتخوين الامين".-" إن من أشراط الساعة الفحش والتفحش وقطيعة الأرحام وائتمان الخائن - أحسبه قال: وتخوين الأمين".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بدزبانی، فحش گوئی، قطع رحمی، خائن کو امین اور امانتدار کو خائن سمجھنا علامات قیامت میں سے ہے۔“
-" إذا سمعتم بجيش قد خسف به قريبا، فقد اظلت الساعة".-" إذا سمعتم بجيش قد خسف به قريبا، فقد أظلت الساعة".
قعقاع بن ابوحدرد اسلمی کی بیوی بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر ارشاد فرماتے ہوئے سنا: ” لوگو! جب تم قریب ہی کسی آدمی کے دھنسنے کے بارے میں سنو تو (اس کا مطلب یہ ہو گا کہ گویا) قیامت سایہ فگن ہو چکی ہے۔“
-" بين يدي الساعة مسخ وخسف وقذف".-" بين يدي الساعة مسخ وخسف وقذف".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے قبل (لوگوں کی) شکلیں بگڑیں گی، انہیں دھنسایا جائے گا اور ان پر سنگ باری کی جائے گی۔“
- (ها هنا احد من بني فلان؟ إن صاحبكم محبوس بباب الجنة بدين عليه) - (بين يدي الساعة يظهر الربا، والزنى، والخمر).- (ها هنا أَحدٌ من بني فُلانٍ؟ إن صاحبَكم محبُوسٌ ببابِ الجنّةِ بدَينٍ عليه) - (بينَ يدَيِ السّاعةِ يظهرُ الرِّبا، والزِّنى، والخمرُ).
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت سے پہلے سود، زنا اور شراب عام ہو جائے گا۔“
-" تكون بين يدي الساعة فتن كقطع الليل المظلم يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع اقوام دينهم بعرض الدنيا".-" تكون بين يدي الساعة فتن كقطع الليل المظلم يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع أقوام دينهم بعرض الدنيا".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت سے پہلے اندھیری رات کے ٹکڑوں کی طرح فتنے نمودار ہوں گے، آدمی بوقت صبح مومن ہو گا اور شام کو کافر اور بوقت شام مومن ہو گا اور صبح کو کافر، لوگ اپنے دین کو دنیوی سازو سامان کے عوض فروخت کر دیں گے۔“
-" ست من اشراط الساعة: موتى وفتح بيت المقدس وموت ياخذ في الناس كقعاص الغنم وفتنة يدخل حرها بيت كل مسلم وان يعطى الرجل الف دينار فيتسخطها وان تغدر الروم فيسيرون في ثمانين بندا تحت كل بند اثنا عشر الفا".-" ست من أشراط الساعة: موتى وفتح بيت المقدس وموت يأخذ في الناس كقعاص الغنم وفتنة يدخل حرها بيت كل مسلم وأن يعطى الرجل ألف دينار فيتسخطها وأن تغدر الروم فيسيرون في ثمانين بندا تحت كل بند اثنا عشر ألفا".
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”علامات قیامت چھ ہیں: میرا فوت ہونا، بیت المقدس کا فتح ہونا، بکری کے سینے کی بیماری کی طرح موت کا لوگوں کو ڈبوچنا، ہر مسلمان کے گھر کو متاثر کرنے والے فتنے کا ابھرنا، آدمی کا ہزار دینار کو خاطر میں نہ لانا (یعنی کم سجھنا) اور روم کا غداری کرنا، وہ اسی جھنڈوں کے نیچے چلیں گے اور ہر جھنڈے کے نیچے بارہ ہزار افراد ہوں گے۔“