کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
فتنے، علامات قیامت اور حشر
फ़ितने, क़यामत की निशानियां और क़यामत का दिन
حدیث نمبر: 3698
مکررات اعراب Hindi
-" يقضي الله بين خلقه الجن والإنس والبهائم، وإنه ليقيد يومئذ الجماء من القرناء حتى إذا لم يبق تبعة عند واحدة لاخرى قال الله: كونوا ترابا، فعند ذلك يقول الكافر: * (يا ليتني كنت ترابا) *".-" يقضي الله بين خلقه الجن والإنس والبهائم، وإنه ليقيد يومئذ الجماء من القرناء حتى إذا لم يبق تبعة عند واحدة لأخرى قال الله: كونوا ترابا، فعند ذلك يقول الكافر: * (يا ليتني كنت ترابا) *".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنی مخلوقات یعنی جن و انس اور چوپائیوں کے مابین فیصلہ کریں گے اور سینگ کو سینگ والے جانور سے قصاص دلائیں گے، حتیٰ کہ کسی کا کسی پر کوئی مطالبہ باقی نہیں رہے گا۔ اللہ تعالیٰ (‏‏‏‏حیوانات کو) فرمائے گا کہ مٹی ہو جاؤ۔ اس وقت کافر کہے گا: ‏‏‏‏ ہائے کاش! میں (‏‏‏‏بھی) مٹی ہو جاتا (‏‏‏‏سورہ نبا: ۴۰)۔
حدیث نمبر: 3699
مکررات اعراب Hindi
-" يقتص الخلق بعضهم من بعض، حتى الجماء من القرناء، وحتى الذرة من الذرة".-" يقتص الخلق بعضهم من بعض، حتى الجماء من القرناء، وحتى الذرة من الذرة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (‏‏‏‏قیامت والے دن) مخلوقات کو ایک دوسرے سے قصاص دلایا جائے گا، حتیٰ کہ بے سینگ جانور کو سینگ والے جانور سے اور چیونٹی تک کو قصاص دلوایا جائے گا۔
2388. فتنوں سے بچ جانے والا اور آزمائشوں میں صبر کرنے والا سعادت مند ہے
“ फ़ितनों से बच जाने वाला आज़माइशों पर सब्र करने वाला आज्ञाकारी है ”
حدیث نمبر: 3700
مکررات اعراب Hindi
-" إن السعيد لمن جنب الفتن ولمن ابتلي فصبر".-" إن السعيد لمن جنب الفتن ولمن ابتلي فصبر".
سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سعادت مند انسان وہ ہے جسے فتنوں سے بچا لیا گیا اور وہ جسے ابتلاء و آزمائش میں تو ڈال دیا گیا لیکن اس نے صبر کیا۔
2389. ابتدائے حساب و کتاب کے لیے لوگوں کا انبیاء کے پاس جانا، مردوں کو مدد کے لیے پکارنا کیسا ہے؟
“ हिसाब किताब से पहले लोगों का नबियों के पास जाना ”
حدیث نمبر: 3701
مکررات اعراب Hindi
-" إن الشمس تدنو حتى يبلغ العرق نصف الاذن، فبيناهم كذلك استغاثوا بآدم فيقول: لست صاحب ذلك، ثم بموسى، فيقول كذلك، ثم محمد صلى الله عليه وسلم، فيشفع بين الخلق، فيمشي حتى ياخذ بحلقة الجنة، فيومئذ يبعثه الله مقاما محمودا، يحمده اهل الجمع كلهم".-" إن الشمس تدنو حتى يبلغ العرق نصف الأذن، فبيناهم كذلك استغاثوا بآدم فيقول: لست صاحب ذلك، ثم بموسى، فيقول كذلك، ثم محمد صلى الله عليه وسلم، فيشفع بين الخلق، فيمشي حتى يأخذ بحلقة الجنة، فيومئذ يبعثه الله مقاما محمودا، يحمده أهل الجمع كلهم".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک سورج قریب ہو گا (‏‏‏‏اور اتنا قریب ہو گا کہ اس کی حرارت کی وجہ سے) بہنے والا پسینہ آدمی کے کان کے نصف تک پہنچ جائے گا، وہ اسی حالت میں آدم ‏‏‏‏علیہ السلام کو مدد کے لیے پکاریں گے۔ وہ کہیں گے: میں اس کا اہل نہیں ہوں۔ پھر موسیٰ ‏‏‏‏علیہ السلام کو پکاریں گے، وہ بھی یہی جواب دیں گے۔ پھر جب وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آواز دیں گے، تو آپ مخلوق کے لیے سفارش کریں گے، آپ چلیں گے اور جنت کے کڑے کو پکڑ لیں گے، اس دن اللہ تعالیٰ آپ کو مقام محمود پر اٹھائیں گے، تمام لوگ آپ کی تعریف کریں گے۔
2390. اس امت کا فتنہ مال ہے
“ इस उम्मत का फ़ितना माल है ”
حدیث نمبر: 3702
مکررات اعراب Hindi
-" إن لكل امة فتنة وفتنة امتي المال".-" إن لكل أمة فتنة وفتنة أمتي المال".
سیدنا کعب بن عیاض رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ہر امت کے لیے ایک فتنہ ہوتا ہے (‏‏‏‏یعنی ایسی چیز جس کے ذریعے اس کو آزمایا جاتا ہے) اور میری امت کا فتنہ مال ہے۔
2391. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حوض . . .، بدعتی لوگ حوض سے دور دھتکار دیے جائیں گے
“ रसूल अल्लाह ﷺ का होज़ बिदअत करने वालों को होज़ से दूर रखा जाएगा ”
حدیث نمبر: 3703
مکررات اعراب Hindi
- (إن لي حوضا ما بين الكعبة وبيت المقدس، ابيض مثل اللبن؛ آنيتة عدد النجوم، وإني لاكثر الانبياء تبعا يوم القيامة).- (إن لي حوضاً ما بينَ الكعبةِ وبيتِ المقدِسِ، أبيضَ مثلَ اللّبن؛ آنِيَتُةُ عدَدَ النُّجُومِ، وإني لأكثرُ الأنبياءِ تبعاً يومَ القيامةِ).
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے حوض کی وسعت کی مسافت کعبہ سے بیت المقدس کی مسافت جتنی ہے، اس کا پانی دودھ کی طرح سفید ہے، اس کے آبخورے ستاروں کی تعداد کے بقدر ہیں اور قیامت والے دن میرے پیروکار سب انبیاء کے امتیوں سے زیادہ ہوں گے۔
حدیث نمبر: 3704
مکررات اعراب Hindi
-" حوضي ما بين عدن إلى عمان ماؤه اشد بياضا من الثلج واحلى من العسل واكثر الناس ورودا عليه فقراء المهاجرين الشعث رءوسا، الدنس ثيابا، الذين لا ينكحون المتنعمات ولا تفتح لهم ابواب السدد، الذين يعطون الحق الذي عليهم ولا يعطون الذي لهم".-" حوضي ما بين عدن إلى عمان ماؤه أشد بياضا من الثلج وأحلى من العسل وأكثر الناس ورودا عليه فقراء المهاجرين الشعث رءوسا، الدنس ثيابا، الذين لا ينكحون المتنعمات ولا تفتح لهم أبواب السدد، الذين يعطون الحق الذي عليهم ولا يعطون الذي لهم".
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے حوض (‏‏‏‏کی وسعت) عدن سے عمان تک ہے، اس کا پانی برف سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے، وہاں آنے والوں میں اکثریت مہاجرین کی ہو گی، جو اب پراگندہ بالوں والے اور میلے کپڑے والے ہیں، وہ آسودہ حال عورتوں سے شادی نہیں کر سکتے، بند دروازے ان کے لیے نہیں کھولے جاتے اور وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں، لیکن ان کے حقوق پورے نہیں کئے جاتے۔
حدیث نمبر: 3705
مکررات اعراب Hindi
- (ترد علي امتي الحوض، وانا اذود الناس عنه؛ كما يذود الرجل إبل الرجل عن إبله، قالوا: يا نبي الله! اتعرفنا؟ قال: نعم، لكم سيما ليست لاحد غيركم، تردون علي غرا محجلين من آثار الوضوء. وليصدن عني طائفة منكم، فلا يصلون، فاقول: يا رب! هؤلاء من اصحابي؟! فيجيبني ملك فيقول: وهل تدري ما احدثوا بعدك؟!).- (تَرِدُ عليَّ أمتي الحوض، وأنا أذود الناس عنه؛ كما يذود الرجل إبل الرجل عن إبله، قالوا: يا نبي الله! أتعرفنا؟ قال: نعم، لكم سيما ليست لأحد غيركم، تردون علي غراً محجلين من آثار الوضوء. وليصدن عني طائفة منكم، فلا يَصِلُون، فأقول: يا رب! هؤلاء من أصحابي؟! فيجيبني ملكٌ فيقول: وهل تدري ما أحدثوا بعدك؟!).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت حوض پر میرے پاس آئے گی۔ میں کچھ لوگوں کو اس سے یوں دھتکاروں گا، جیسے کوئی آدمی دوسرے کے اونٹوں کو اپنے اونٹوں سے دور دھتکارتا ہے۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا آپ ہمیں پہچان لیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، تمہاری ایک ایسی علامت ہو گی، جو دوسروں کی نہیں ہو گی، تم میرے پاس اس حال میں آؤ گے کہ وضو کے اثر کی وجہ سے تمہاری پیشانی، دونوں ہاتھ اور دونوں پاؤں چمکتے ہوں گے۔ لیکن تم میں ایک گروہ کو مجھ سے روک لیا جائے گا، وہ (‏‏‏‏مجھ تک) نہ پہنچ پائیں گے۔ میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ میرے ساتھی ہیں؟ ایک فرشتہ مجھے جواب دے گا اور کیا آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد (‏‏‏‏دین میں) بدعتوں کو رواج دیا تھا؟!
2392. ایام صبر میں پابند شریعت رہنے کا اجر و ثواب
“ सब्र के दिनों में शरीअत का पाबंद रहने का सवाब ”
حدیث نمبر: 3706
مکررات اعراب Hindi
-" إن من ورائكم ايام الصبر، للمتمسك فيهن يومئذ بما انتم عليه اجر خمسين منكم قالوا: يا نبي الله او منهم؟ قال: بل منكم".-" إن من ورائكم أيام الصبر، للمتمسك فيهن يومئذ بما أنتم عليه أجر خمسين منكم قالوا: يا نبي الله أو منهم؟ قال: بل منكم".
بنو مازن بن صعصہ کے بھائی سیدنا عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے بعد والا زمانہ صبر آزما ہو گا، اس وقت (‏‏‏‏حق کو) تھامنے والے کو تمہارے پچاس آدمیوں کے اجر کے برابر ثواب ملے گا۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا ا‏‏‏‏ن میں سے (‏‏‏‏پچاس آدمیوں کے اجر کے برابر) ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلکہ (‏‏‏‏اس کا اجر) تم میں سے (‏‏‏‏پچاس آدمیوں کے اجر کے برابر) ہو گا۔
2393. روز قیامت لوگ ننگے ہوں گے، سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو لباس پہنایا جائے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوشاک سبز رنگ کی ہو گی، آدمی انہی کپڑوں میں اٹھایا جائے گا جن میں مرتا ہے
“ क़यामत के दिन लोग नंगे होंगे ، सबसे पहले इब्राहिम अलैहिस्सलाम को पहनाया जाएगा ، रसूल अल्लाह ﷺ को हरा लिबास पहनाया जाएगा और आम लोग अपने ही कपड़ों में होंगे ”
حدیث نمبر: 3707
مکررات اعراب Hindi
ـ (يبعث الناس حفاة عراة غرلا، يلجمهم العرق، ويبلغ شحمة الاذن، قالت سودة: قلت: يا رسول الله! وا سوءتاه! ينظر بعضنا إلى بعض؟! قال: شغل الناس عن ذلك. وتلا" يوم يفر المرء من اخيه *وامه وابيه *وصاحبته وبنيه *لكل امرئ منهم يومئذ شان يغنيه").ـ (يُبعَثُ الناسُ حفاةً عُراةً غُرْلاً، يُلْجِمُهم العَرَقُ، ويبلغُ شحمةَ الأُذنِ، قالتْ سَودةُ: قلت: يا رسولَ اللهِ! وا سوْءتاهُ! ينظرُ بعضُنا إلى بعْضٍ؟! قال: شُغِلَ الناسُ عن ذلكَ. وتلا" يومَ يفرُّ المرءُ من أخِيه *وأمِّه وأبيهِ *وصاحبتهِ وبنيهِ *لكلّ امْرئٍ منهم يوْمئذٍ شأْنٌ يغْنيهِ").
زوجہ رسول سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (‏‏‏‏قیامت والے دن) جب لوگوں کو اٹھایا جائے گا تو وہ ننگے بدن، ننگے پاؤں اور غیر مختون (‏‏‏‏بغیر ختنے کے) ہوں گے، (‏‏‏‏ان کا پسینہ) ان کو لگام ڈال لے گا اور وہ ان کے کانوں کی لو تک پہنچ جائے گا۔ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہائے! شرمگاہیں نظر آئیں گی اور لوگ ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا کام کرنے سے لوگ مشغول ہوں گے (‏‏‏‏یعنی موقف کی ہولناکی اور شدت انہیں ایک دوسرے کی طرف دیکھنے کی مہلت ہی نہیں دے گی)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: «يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ أَخِيهِ ٭ وَأُمِّهِ وَأَبِيهِ ٭ وَصَاحِبَتِهِ وَبَنِيهِ ٭ لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَأْنٌ يُغْنِيهِ» ‏‏‏‏ اس دن آدمی اپنے بھائی سے اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے اور اپنی بیوی اور اپنی اولاد سے بھاگے گا۔ ان میں سے ہر ایک کو اس دن ایسی فکر دامن گیر ہو گی، جو اس کے لیے کافی ہو گی۔ (۸۰-عبس:۳۴، ۳۵، ۳۶، ۳۷)

Previous    13    14    15    16    17    18    19    20    21    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.