-" من قال: سبحان الله وبحمده سبحانك اللهم وبحمدك اشهد ان لا إله إلا انت استغفرك واتوب إليك، فقالها في مجلس ذكر كانت كالطابع يطبع عليه ومن قالها في مجلس لغو كانت كفارة له".-" من قال: سبحان الله وبحمده سبحانك اللهم وبحمدك أشهد أن لا إله إلا أنت أستغفرك وأتوب إليك، فقالها في مجلس ذكر كانت كالطابع يطبع عليه ومن قالها في مجلس لغو كانت كفارة له".
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے یہ کہا: اللہ پاک ہے اپنی تعریفوں کے ساتھ، اے اللہ! تو پاک ہے اپنی تعریفوں کے ساتھ، میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی معبود برحق ہے، میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔ جس نے یہ کلمات محفل ذکر کے بعد کہے تو یہ اس ذکر پر لگائی جانے والی مہر ثابت ہوں گے اور جس نے بیہودہ اور فضول مجلس کے بعد کہے تو یہ اس مجلس کا کفارہ بن جائیں گے۔“
-" لا يرد القضاء إلا الدعاء، ولا يزيد في العمر إلا البر".-" لا يرد القضاء إلا الدعاء، ولا يزيد في العمر إلا البر".
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دعا کے علادہ کوئی چیز تقدیر کو رد نہیں کر سکتی اور نیکی ہی ہے جو عمر میں اضافہ کر سکتی ہے۔“
-" ما من دعوة يدعو بها العبد افضل من: اللهم إني اسالك المعافاة في الدنيا والآخرة".-" ما من دعوة يدعو بها العبد أفضل من: اللهم إني أسألك المعافاة في الدنيا والآخرة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندے کی کوئی دعا اس دعا سے افضل نہیں ہے: اے اللہ! میں تجھ سے دنیا و آخرت میں خیریت و عافیت کا سوال کرتا ہوں۔“
-" يا عم! اكثر الدعاء بالعافية".-" يا عم! أكثر الدعاء بالعافية".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا سیدنا عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”اے میرے چچا جان! عافیت کی دعا بکثرت کیا کرو۔“
-" كلمات الفرج: لا إله إلا الله الحليم الكريم، لا إله إلا الله العلي العظيم، لا إله إلا الله رب السماوات السبع ورب العرش العظيم".-" كلمات الفرج: لا إله إلا الله الحليم الكريم، لا إله إلا الله العلي العظيم، لا إله إلا الله رب السماوات السبع ورب العرش العظيم".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کلمات ہیں، جن سے کشادگی ہوتی ہے: نہیں کوئی معبود برحق مگر اللہ تعالیٰ، وہ برد بار اور مہربان ہے، نہیں ہے کوئی معبود برحق مگر اللہ تعالیٰ، وہ بلند و بالا اور عظمت والا ہے، نہیں ہے کوئی معبود برحق مگر اللہ تعالیٰ، جو ساتوں آسمانوں کا رب اور عرش عظیم کا رب ہے۔“
-" ما اصاب احدا قط هم ولا حزن، فقال: اللهم إني عبدك وابن عبدك وابن امتك ناصيتي بيدك ماض في حكمك عدل في قضاؤك، اسالك بكل اسم هو لك سميت به نفسك، او علمته احدا من خلقك، او انزلته في كتابك، او استاثرت به في علم الغيب عندك ان تجعل القرآن ربيع قلبي ونور صدري وجلاء حزني وذهاب همي. إلا اذهب الله همه وحزنه وابدله مكانه فرجا. قال: فقيل: يا رسول الله الا نتعلمها؟ فقال بلى ينبغي لمن سمعها ان يتعلمها".-" ما أصاب أحدا قط هم ولا حزن، فقال: اللهم إني عبدك وابن عبدك وابن أمتك ناصيتي بيدك ماض في حكمك عدل في قضاؤك، أسألك بكل اسم هو لك سميت به نفسك، أو علمته أحدا من خلقك، أو أنزلته في كتابك، أو استأثرت به في علم الغيب عندك أن تجعل القرآن ربيع قلبي ونور صدري وجلاء حزني وذهاب همي. إلا أذهب الله همه وحزنه وأبدله مكانه فرجا. قال: فقيل: يا رسول الله ألا نتعلمها؟ فقال بلى ينبغي لمن سمعها أن يتعلمها".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب بھی کسی کو کوئی فکر و غم اور رنج و ملال لاحق ہو اور وہ یہ دعا پڑھے: اے اللہ! میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور تیری بندی کا بیٹا ہوں، میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے، میرے بارے میں تیرا حکم جاری ہے اور میرے بارے میں تیرا فیصلہ عدل والا ہے، میں تجھ سے تیرے ہر اس خاص نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تو نے خود اپنا نام رکھا ہے یا اسے اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھلایا ہے یا علم الغیب میں اسے اپنے پاس رکھنے کو ترجیح دی ہے کہ تو قرآن کو میرے دل کی بہار اور میرے سینے کا نور اور میرے غم کو دور کرنے والا اور میرے فکر کو لے جانے والا بنا دے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے فکر و غم اور رنج و ملال کو دور کر کے اس کے بدلے وسعت اور کشادگی عطا کرے گا۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم یہ کلمات سیکھ نہ لیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیوں نہیں، ہر سننے والے کو یاد کر لینے چاہئیں۔“
- (كان إذا حزبه امر، قال: يا حي! يا قيوم! برحمتك استغيث).- (كان إذا حزبَه أمرٌ، قال: يا حيُ! يا قيُّومُ! برحمتِكَ أستغيثُ).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب کوئی سنگین معاملہ در پیش ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ” اے زندہ رہنے والے! اپنے بل پر قائم رہ کر اپنے ماسوا چیزوں کی حفاظت کرنے والے! میں تیری رحمت کے ذریعے تجھے مدد کے لیے پکارتا ہوں۔“
-" كان إذا راعه شيء قال: هو الله ربي لا اشرك به شيئا".-" كان إذا راعه شيء قال: هو الله ربي لا أشرك به شيئا".
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی چیز گھبرا دیتی تو فرماتے: ”وہ اللہ میرا رب ہے، میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتا۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم نے خندق والے دن کہا: اے اللہ کے رسول! کیا کوئی ذکر ہے، جو ہم (اپنی بے چینی دور کرنے کے لیے) کریں، کلیجے تو منہ کو آ گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، کہو: اے اللہ! ہماری خامیوں پر پردہ ڈال اور ہماری گھبراہٹوں کو امن دے۔“ پس اللہ تعالیٰ نے دشمنوں پر (سخت اور تند و تیز) ہوا چلائی اور انہیں ہوا کے ذریعے شکست دے دی۔