سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
آداب اور اجازت طلب کرنا
अख़लाक़ और अनुमति मांगना
1746. کسی نیکی کو حقیر نہ سمجھا جائے، عار دلانا اور سب و شتم کرنا منع ہے
“ किसी भी नेकी को छोटा नहीं समझना चाहिए ، निंदा करना और अत्याचार करना मना है ”
حدیث نمبر: 2584
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اتق الله عز وجل ولا تحقرن من المعروف شيئا ولو ان تفرغ من دلوك في إناء المستسقي وإياك والمخيلة فإن الله تبارك وتعالى لا يحب المخيلة وإن امرؤ شتمك وعيرك بامر يعلمه فيك، فلا تعيره بامر تعلمه فيه، فيكون لك اجره وعليه إثمه ولا تشتمن احدا".-" اتق الله عز وجل ولا تحقرن من المعروف شيئا ولو أن تفرغ من دلوك في إناء المستسقي وإياك والمخيلة فإن الله تبارك وتعالى لا يحب المخيلة وإن امرؤ شتمك وعيرك بأمر يعلمه فيك، فلا تعيره بأمر تعلمه فيه، فيكون لك أجره وعليه إثمه ولا تشتمن أحدا".
سیدنا جابر بن سَلِیم یا سُلَیم رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام میں تشریف فرما تھے۔ میں نے کہا: تم میں نبی کون ہے؟ جواباً آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنی طرف یا لوگوں نے آپ کی طرف اشارہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھٹنوں اور کمر کے گرد چادر باندھ کر اور گھٹنے کھڑے کر کے سرین کے بل بیٹھے تھے، چادر کا کنارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں پر لگ رہا تھا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کچھ چیزوں کے بارے میں تند مزاج ہوں، آپ مجھے سکھا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ سے ڈر جا، کسی نیکی کو حقیر مت جان، اگرچہ وہ پانی مانگنے والے کے برتن میں پانی ڈالنے کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو، تکبر سے اجتناب کر، کیونکہ اللہ تعالیٰ تکبر کو پسند نہیں کرتا، اگر کوئی آدمی تجھے گالی دے اور تجھے تیرے کسی عیب، جسے وہ جانتا ہے، کی بنا پر عار دلائے، تو تو اسے اس برائی کی بنا پر عار مت دلا جسے تو جانتا ہے، اس طرح کرنے سے اس کا اجر تجھے ملے گا اور اس کے گناہ کا وبال اسی پر ہو گا اور (‏‏‏‏یہ بھی یاد رکھ کہ) کسی کو گالی نہیں دینا۔
1747. تین نیکیاں اور تین برائیاں
“ तीन अच्छे काम और तीन बुरे काम ”
حدیث نمبر: 2585
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" آمركم بثلاث وانهاكم عن ثلاث، آمركم ان تعبدوا الله ولا تشركوا به شيئا وتعتصموا بحبل الله جميعا ولا تفرقوا وتطيعوا لمن ولاه الله عليكم امركم. وانهاكم عن قيل وقال وكثرة السؤال وإضاعة المال".-" آمركم بثلاث وأنهاكم عن ثلاث، آمركم أن تعبدوا الله ولا تشركوا به شيئا وتعتصموا بحبل الله جميعا ولا تفرقوا وتطيعوا لمن ولاه الله عليكم أمركم. وأنهاكم عن قيل وقال وكثرة السؤال وإضاعة المال".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں تین چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور تین چیزوں سے منع کرتا ہوں: میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھراؤ اور سب کے سب اللہ کے دین پر مضبوطی سے ڈٹے رہو اور فرقوں میں مت پڑو اور جس کو اللہ تعالیٰ تمہارا حکمران بنا دے، اس کی اطاعت کرو اور میں تمہیں فضول باتوں، کثرت سوال اور فضول خرچی سے منع کرتا ہوں۔
1748. نماز اور غلاموں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا
“ नमाज़ और ग़ुलामों के बारे में अल्लाह तआला से डरना चाहिए ”
حدیث نمبر: 2586
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اتقوا الله في الصلاة وما ملكت ايمانكم".-" اتقوا الله في الصلاة وما ملكت أيمانكم".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض الموت کے دوران فرمایا: نماز اور اپنے غلاموں (‏‏‏‏اور مالوں) کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کلمات باربار دہرائے۔
1749. بابرکت کھانا
“ बरकतों वाला खाना ”
حدیث نمبر: 2587
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" احب الطعام إلى الله ما كثرت عليه الايدي".-" أحب الطعام إلى الله ما كثرت عليه الأيدي".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏اللہ تعالیٰ کے ہاں محبوب کھانا وہ ہے جس کو کھانے والے زیادہ ہوں۔
1750. ٹیک لگا کر کھانا کیسا ہے؟
“ टेक लगाकर खाना कैसा है ”
حدیث نمبر: 2588
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" آكل كما ياكل العبد واجلس كما يجلس العبد".-" آكل كما يأكل العبد وأجلس كما يجلس العبد".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے، ٹیک لگا کر کھا لیا کریں، کیونکہ اس میں آپ کے لیے زیادہ آسانی ہے۔ (‏‏‏‏یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر اس قدر جھکایا کہ قریب تھا کہ آپ کی پیشانی زمین کو چھونے لگتی اور فرمایا: میں تو بندے کی طرح کھاؤں گا اور بندے کی طرح ہی بیٹھوں گا۔
حدیث نمبر: 2589
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما رئي رسول الله صلى الله عليه وسلم ياكل متكئا قط، ولا يطا عقبه رجلان".-" ما رئي رسول الله صلى الله عليه وسلم يأكل متكئا قط، ولا يطأ عقبه رجلان".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹیک لگا کر کھانا کھاتے ہوئے دیکھا گیا اور (‏‏‏‏نہ یہ دیکھا گیا کہ) دو آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چل رہے ہوں (‏‏‏‏اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے آگے ہوں)۔
حدیث نمبر: 2590
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (لا تاكل متكئا، ولا على غربال، ولا تتخذن من المسجد مصلى لا تصلي إلا فيه، ولا تخط رقاب الناس يوم الجمعة؛ فيجعلك الله لهم جسرا يوم القيامة).- (لا تأكل متَّكِئاً، ولا على غِرْبَالٍ، ولا تتخِذَنَّ مِنَ المسجدِ مُصلىً لا تصلِّي إلا فيهِ، ولا تَخَطَّ رِقابَ الناسِ يومَ الجُمُعَةِ؛ فيجعلَكَ الله لُهمْ جسراً يوم القيامة).
سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹیک لگا کر نہ کھانا، چھانے ہوئے آنے کی روٹی نہ کھانا، مسجد میں کوئی جگہ مقرر نہیں کرنا کہ اسی میں ہی نماز پڑھی جائے اور جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں نہ پھلانگنا، وگرنہ اللہ تعالیٰ روز قیامت تجھے لوگوں کے لیے پل بنا دے گا۔
1751. برتن میں رکھے ہوئے کھانے کی چوٹی سے کھانا ناپسندیدہ ہے
“ बर्तन में रखे खाने के ऊपर से खाना पसंद नहीं किया गया है ”
حدیث نمبر: 2591
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (كان يكره ان يؤخذ من راس الطعام).- (كانَ يكرهُ أنْ يُؤْخَذَ مِنْ رأْسِ الطعامِ).
سیدنا عبیداللہ بن علی بن ابورافع اپنی دادی سلمی سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناپسند کرتے تھے کہ (‏‏‏‏برتن وغیرہ میں رکھے ہوئے) کھانے کی چوٹی سے کھانا کھایا جائے۔
1752. کھڑا ہو کر کھانا پینا کیسا ہے؟
“ खड़े होकर खाना कैसा है ”
حدیث نمبر: 2592
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (كنا نشرب ونحن قيام، وناكل ونحن نمشي، على عهد رسول الله - صلى الله عليه وسلم -).- (كنّا نشربُ ونحنُ قِيامٌ، ونأكلُ ونحنُ نمشي، على عهدِ رسولِ الله - صلى الله عليه وسلم -).
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کھڑے ہو کر (‏‏‏‏بھی) کھا پی لیتے تھے۔
1753. محبوب لوگ اور محبوب اعمال
“ प्रिय लोग और प्रिय कर्म
حدیث نمبر: 2593
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" احب الناس إلى الله تعالى انفعهم للناس واحب الاعمال إلى الله عز وجل سرور يدخله على مسلم او يكشف عنه كربة او يقضي عنه دينا او تطرد عنه جوعا ولان امشي مع اخ في حاجة احب إلي من ان اعتكف في هذا المسجد، (يعني مسجد المدينة) شهرا ومن كف غضبه ستر الله عورته ومن كظم غيظه ولو شاء ان يمضيه امضاه ملا الله قلبه رجاء يوم القيامة ومن مشى مع اخيه في حاجة حتى تتهيا له اثبت الله قدمه يوم تزول الاقدام (وإن سوء الخلق يفسد العمل كما يفسد الخل العسل)".-" أحب الناس إلى الله تعالى أنفعهم للناس وأحب الأعمال إلى الله عز وجل سرور يدخله على مسلم أو يكشف عنه كربة أو يقضي عنه دينا أو تطرد عنه جوعا ولأن أمشي مع أخ في حاجة أحب إلي من أن أعتكف في هذا المسجد، (يعني مسجد المدينة) شهرا ومن كف غضبه ستر الله عورته ومن كظم غيظه ولو شاء أن يمضيه أمضاه ملأ الله قلبه رجاء يوم القيامة ومن مشى مع أخيه في حاجة حتى تتهيأ له أثبت الله قدمه يوم تزول الأقدام (وإن سوء الخلق يفسد العمل كما يفسد الخل العسل)".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! کون سے لوگ اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہیں اور کون سے اعمال اللہ تعالیٰ کو زیادہ پسند ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ لوگ اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہیں جو دوسرے لوگوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوں اور اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے زیادہ پسندیدہ اعمال یہ ہیں کہ مسلمان کا اپنے بھائی کو خوش کرنا، اس سے کوئی تکلیف دور کرنا، اس کا قرض چکانا اور اسے کھانا کھلانا۔ (‏‏‏‏دیکھیں) مجھے کسی بھائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے اس کے ساتھ چلنا اس مسجد نبوی میں ایک مہینہ اعتکاف کرنے سے زیادہ محبوب ہے۔ (‏‏‏‏اور یاد رکھو کہ) جس نے اپنے غضب کو روک لیا اللہ تعالیٰ اس کی خامیوں پر پردہ ڈالے گا، جو آدمی اپنے غصے کو نافذ کرنے کے باوجود پی گیا، اللہ تعالیٰ روز قیامت اس کے دل کو امیدوں سے بھر دے گا۔ جو اپنے بھائی کے ساتھ اس کی ضرورت پوری کرنے کے لیے چلا، اللہ تعالیٰ اس کو ا‏‏‏‏س دن ثابت قدم رکھے گا جس دن قدم ڈگمگا جائیں گے اور بدخلقی اعمال کو یوں تباہ کرتی ہے جیسے سرکہ، شہد میں بگاڑ پیدا کر دیتا ہے۔ ‏‏‏‏

1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.