-" تعالوا بايعوني على ان لا تشركوا بالله شيئا، ولا تسرقوا، ولا تزنوا، ولا تقتلوا اولادكم، ولا تاتوا ببهتان تفترونه بين ايديكم وارجلكم، ولا تعصوني في معروف، فمن وفى منكم فاجره على الله، ومن اصاب من ذلك شيئا فعوقب به في الدنيا فهو كفارة له، ومن اصاب من ذلك شيئا فستره الله فامره إلى الله، إن شاء عاقبه، وإن شاء عفا عنه".-" تعالوا بايعوني على أن لا تشركوا بالله شيئا، ولا تسرقوا، ولا تزنوا، ولا تقتلوا أولادكم، ولا تأتوا ببهتان تفترونه بين أيديكم وأرجلكم، ولا تعصوني في معروف، فمن وفى منكم فأجره على الله، ومن أصاب من ذلك شيئا فعوقب به في الدنيا فهو كفارة له، ومن أصاب من ذلك شيئا فستره الله فأمره إلى الله، إن شاء عاقبه، وإن شاء عفا عنه".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آؤ اس بات پر میری بیعت کرو کہ تم اللہ ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے، چوری نہیں کرو گے، زنا نہیں کرو گے، اپنی اولاد کو قتل نہیں کرو گے، کسی پر بہتان نہیں باندھوگے اور نیکی کے معاملے میں میری نافرمانی نہیں کرو گے۔ جس نے یہ بیعت پوری کی اس کا اجر اللہ پر ہے اور جس نے (کسی گناہ) کا ارتکاب کیا اور اسے دنیا میں ہی اس کی سزا دے دی گئی تو وہ کفارہ بن جائے گی اور جس نے (کسی گناہ کا) ارتکاب کیا اور اللہ تعالیٰ نے اس پر پردہ ڈال دیا تو اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے، چاہے تو سزا دے اور چاہے تو معاف کردے۔“
-" خيار ائمتكم الذين تحبونهم ويحبونكم ويصلون عليكم وتصولن عليهم، وشرار ائمتكم الذين تبغضونهم ويبغضونكم وتلعنونهم ويلعنونكم، قيل: يا رسول الله افلا ننابذهم بالسيف؟ فقال: لا ما اقاموا فيكم الصلاة وإذا رايتم من ولاتكم شيئا تكرهونه، فاكرهوا عمله ولا تنزعوا يدا من طاعة".-" خيار أئمتكم الذين تحبونهم ويحبونكم ويصلون عليكم وتصولن عليهم، وشرار أئمتكم الذين تبغضونهم ويبغضونكم وتلعنونهم ويلعنونكم، قيل: يا رسول الله أفلا ننابذهم بالسيف؟ فقال: لا ما أقاموا فيكم الصلاة وإذا رأيتم من ولاتكم شيئا تكرهونه، فاكرهوا عمله ولا تنزعوا يدا من طاعة".
سیدنا عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے بہترین حکمران وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں، تم ان کے حق میں دعائے خیر کرو اور وہ تمہارے حق میں دعائے خیر کریں اور تمہارے بدترین حکمران وہ ہیں جن کو تم ناپسند کرو اور وہ تمہیں ناپسند کریں، تم ان پر لعنت کرو اور وہ تم پر لعنت کریں۔ کہا: گیا کہ اے اللہ کے رسول! ہم ان کی بیعت توڑ کر ان کی بغاوت نہ کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، جب تک وہ تمہارے اندر نماز قائم کرتے رہیں۔ نہیں، جب تک وہ تمہارے اندر نماز قائم کرتے رہیں۔ جب تم اپنے حکمرانوں میں ایسی چیزیں دیکھو جنہیں تم ناپسند کرتے ہو، تو اس چیز کو مکروہ سمجھو، لیکن ان کی اطاعت سے ہاتھ نہ کھینچو۔“
-" كان يسمر مع ابي بكر في الامر من امر المسلمين، وانا معهما. اي عمر".-" كان يسمر مع أبي بكر في الأمر من أمر المسلمين، وأنا معهما. أي عمر".
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کے کسی معاملے میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ رات کو گفتگو کرتے تھے اور میں دونوں کے پاس موجود ہوتا تھا۔
-" غير الدجال اخوف على امتي من الدجال، الائمة المضلون".-" غير الدجال أخوف على أمتي من الدجال، الأئمة المضلون".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم ایک دوسرے کی کوکھ پر ہاتھ رکھ کر آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے گھر کی طرف جا رہے تھے۔ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے حق میں گمراہ کرنے والے حکمران، دجال سے بھی زیادہ خطرناک ہوں گے۔“
-" اخوف ما اخاف على امتي الائمة المضلون".-" أخوف ما أخاف على أمتي الأئمة المضلون".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے اپنی امت کے سلسلے میں سب سے زیادہ خوف گمراہ کرنے والے اماموں اور حکمرانوں سے ہے۔“ یہ حدیث سیدنا عمر بن خطاب، سیدنا ابودرداء، سیدنا ابوذر غفاری، مولائے رسول سیدنا ثوبان، سیدنا شداد بن اوس اور سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
-" ما من إمام يغلق بابه دون ذوي الحاجة والخلة والمسكنة إلا اغلق الله ابواب السماء دون خلته وحاجته ومسكنته".-" ما من إمام يغلق بابه دون ذوي الحاجة والخلة والمسكنة إلا أغلق الله أبواب السماء دون خلته وحاجته ومسكنته".
سیدنا عمرہ بن مروہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہ سے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو حکمران ضرورت مندوں، مفلسوں اور حاجت مندوں سے اپنے دروازے بند کر دیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت، حاجت اور مسکنت کے سامنے آسمان کے دروازے بند کر دیتا ہے۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب (یکے بعد دیگرے) دو خلفا کی بیعت کی جائے تو دوسرے کو قتل کر دو۔“ یہ حدیث سیدنا ابوسعید، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا معاویہ بن ابوسفیان، سیدنا انس بن مالک اور سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
ـ (ثلاثة لا يدخلون الجنة: الشيخ الزاني، والإمام الكذاب، والعائل المزهو).ـ (ثلاثةٌ لا يدخلونَ الجنَّةَ: الشّيخُ الزّانِي، والإِمامُ الكذّابُ، والعائلُ المزهوّ).
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین قسم کے آدمی جنت میں داخل نہیں ہوں گے: بوڑھا زانی، جھوٹا حکمران اور مغرور غریب۔“
- (ثلاثة لا يرد الله دعاءهم: الذاكر الله كثيرا، ودعوة المظلوم، والإمام المقسط).- (ثلاثة لا يرد الله دعاءهم: الذاكر الله كثيراً، ودعوة المظلوم، والإمام المقسط).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تین قسم کے آدمیوں کی دعا رد نہیں کرتا: کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والا، مظلوم اور انصاف کرنے والا حکمران۔“