-" اصبت السنة، قاله عمر لعقبة وقد مسح من الجمعة إلى الجمعة على خفيه وهو مسافر".-" أصبت السنة، قاله عمر لعقبة وقد مسح من الجمعة إلى الجمعة على خفيه وهو مسافر".
سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں جمعہ کے روز شام سے مدینہ کی طرف نکلا، (وہاں پہنچ کر) میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس گیا۔ انہوں نے کہا: تو نے اپنے پاؤں میں موزے کب پہنے تھے؟ میں نے کہا: جمعہ کے دن۔ انہوں نے کہا: کیا ان کو بعد میں اتارا بھی ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔ انہوں نے فرمایا: تو نے سنت کی موافقت کی ہے۔
-" امسحوا على الخفاف (ثلاثة ايام). يعني في السفر".-" امسحوا على الخفاف (ثلاثة أيام). يعني في السفر".
سیدنا خزیمہ بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ”موزوں پر تین دنوں تک مسح کرو۔“ اگر ہم نے زیادہ (دنوں) کا مطالبہ کیا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں مزید (دنوں) کی رخصت دے دیتے۔
- (رخص - صلى الله عليه وسلم - للمسافر ثلاثة ايام ولياليهن، وللمقيم يوما وليلة- إذا تطهر فلبس خفيه- ان يمسح عليهما).- (رخّص - صلى الله عليه وسلم - للمسافر ثلاثة أيّام ولياليهن، وللمُقيمِ يوماً وليلةً- إذا تطهَّر فلبسَ خُفّيْهِ- أنْ يمسحَ عليهما).
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابوبکرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کو تین دنوں اور راتوں تک اور مقیم کو ایک دن اور رات تک موزوں پر مسح کرنے کی رخصت دی، (لیکن شرط یہ ہے کہ) اس نے باوضو ہو کر موزے پہنے ہوں۔
-" إذا ادخل احدكم رجليه في خفيه وهما طاهرتان فليمسح عليهما ثلاث للمسافر ويوم وليلة للمقيم".-" إذا أدخل أحدكم رجليه في خفيه وهما طاهرتان فليمسح عليهما ثلاث للمسافر ويوم وليلة للمقيم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی اپنے پاؤں میں موزے پہنے، اس حال میں کہ اس کے (پاؤں وضو کی وجہ سے) پاک ہوں، تو ان پر مسح کر لیا کرے، مسافر تین دنوں تک کر سکتا ہے اور مقیم ایک دن رات تک۔“
- (إذا استيقظ احدكم من منامه، فتوضا؛ فليستنثر ثلاثا؛ فإن الشيطان يبيت على خيشومه).- (إذا استيقظَ أحدُكم من منامِه، فتوضّأَ؛ فليستنثر ثلاثاً؛ فإنّ الشّيطانَ يبيتُ على خَيشُومِه).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی نیند سے بیدار ہو اور وضو کرے تو ناک تین دفعہ جھاڑے، کیونکہ شیطان اس کی ناک کی جڑ میں رات گزارتا ہے۔“
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دونوں کان سر میں سے ہیں۔“ یہ الفاظ سیدنا ابوامامہ، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا عبداللہ بن عمرو، سیدنا عبداللہ بن عباس سیدہ عائشہ، سیدنا ابوموسیٰ، سیدنا انس، سیدہ سمرہ بن جندب اور سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہم کی حدیث سے روایت کیے گئے ہیں۔
-" من بات طاهرا بات في شعاره ملك لا يستيقظ ساعة من الليل إلا قال الملك: اللهم اغفر لعبدك فلانا، فإنه بات طاهرا".-" من بات طاهرا بات في شعاره ملك لا يستيقظ ساعة من الليل إلا قال الملك: اللهم اغفر لعبدك فلانا، فإنه بات طاهرا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی باوضو رات گزارتا ہے، ایک فرشتہ اس کے تختانی لباس میں رات گزارتا ہے، جب بھی وہ بندہ رات کی کسی گھڑی میں بیدار ہوتا ہے تو وہ فرشتہ کہتا ہے: اے اللہ! اپنے فلاں بندے کو بخش دے، کیونکہ اس نے باوضو حالت میں رات گزاری۔“
-" يجزئ من الوضوء مد، ومن الغسل صاع".-" يجزئ من الوضوء مد، ومن الغسل صاع".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وضو کے لیے پانی کا ایک مدّ اور غسل کے لیے ایک صاع کافی ہے۔“ یہ حدیث سیدنا عقیل بن ابوطالب، سیدنا جابر بن عبداللہ، سیدنا انس بن مالک اور سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔