سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
حدیث نمبر: 1190
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة , قال: حدثنا الليث , عن ابي الزبير , عن جابر , قال: بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم لحاجة ثم" ادركته وهو يصلي , فسلمت عليه فاشار إلي , فلما فرغ دعاني , فقال: إنك سلمت علي آنفا وانا اصلي , وإنما هو موجه يومئذ إلى المشرق".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ , قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ , عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ , عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ ثُمَّ" أَدْرَكْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي , فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ , فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي , فَقَالَ: إِنَّكَ سَلَّمْتَ عَلَيَّ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي , وَإِنَّمَا هُوَ مُوَجَّهٌ يَوْمَئِذٍ إِلَى الْمَشْرِقِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسی ضرورت کے لیے بھیجا، جب میں (واپس آیا تو) میں نے آپ کو نماز پڑھتے ہوئے پایا، تو میں نے (اسی حالت میں) آپ کو سلام کیا، تو آپ نے مجھے اشارے سے جواب دیا، جب آپ نماز پڑھ چکے تو مجھے بلایا، اور فرمایا: تم نے ابھی مجھے سلام کیا تھا، اور میں نماز پڑھ رہا تھا، اور اس وقت آپ پورب کی طرف رخ کیے ہوئے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 7 (540)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 59 (1018)، مسند احمد 3/334، (تحفة الأشراف: 2913) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مقصود یہ ہے کہ اس وقت آپ کا چہرہ قبلہ کی طرف نہیں تھا اس لیے مجھے یہ اندازہ نہیں ہو سکا کہ آپ نماز میں ہیں، اس لیے آپ نے بعد میں بلا کر وضاحت کی، اور پورب کی طرف رخ ہونے کی وجہ یہ تھی کہ آپ اس وقت اپنی سواری پر تھے، اور سواری قبلہ سے پورب کی طرف متوجہ ہو گئی تھی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1191
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن هاشم البعلبكي , قال: حدثنا محمد بن شعيب بن شابور , عن عمرو بن الحارث , قال: اخبرني ابو الزبير , عن جابر , قال: بعثني النبي صلى الله عليه وسلم فاتيته وهو يسير مشرقا او مغربا , فسلمت عليه فاشار بيده , ثم سلمت عليه فاشار بيده , فانصرفت فناداني: يا جابر , فناداني الناس: يا جابر , فاتيته فقلت: يا رسول الله: إني سلمت عليك فلم ترد علي , قال:" إني كنت اصلي".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَاشِمٍ الْبَعْلَبَكِّيُّ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ , عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ , قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ , عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَسِيرُ مُشَرِّقًا أَوْ مُغَرِّبًا , فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ بِيَدِهِ , ثُمَّ سَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ بِيَدِهِ , فَانْصَرَفْتُ فَنَادَانِي: يَا جَابِرُ , فَنَادَانِي النَّاسُ: يَا جَابِرُ , فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ: إِنِّي سَلَّمْتُ عَلَيْكَ فَلَمْ تَرُدَّ عَلَيَّ , قَالَ:" إِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (کسی ضرورت سے) بھیجا، میں (لوٹ کر) آپ کے پاس آیا تو آپ (سواری پر) مشرق یا مغرب کی طرف جا رہے تھے، میں نے آپ کو سلام کیا تو آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا، میں واپس ہونے لگا تو آپ نے مجھے آواز دی: اے جابر! (تو میں نے نہیں سنا) پھر لوگوں نے بھی مجھے جابر کہہ کر (بلند آواز سے) پکارا، تو میں آپ کے پاس آیا، اور آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے آپ کو سلام کیا مگر آپ نے مجھے جواب نہیں دیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نماز پڑھ رہا تھا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 2898) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
7. بَابُ: النَّهْىِ عَنْ مَسْحِ الْحَصَى، فِي الصَّلاَةِ
7. باب: نماز میں کنکری پر ہاتھ پھیرنے سے ممانعت کا بیان۔
Chapter: The prohibition of smoothing the pebbles while praying
حدیث نمبر: 1192
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد , والحسين بن حريث , واللفظ له، عن سفيان، عن الزهري، عن ابي الاحوص، عن ابي ذر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا قام احدكم في الصلاة فلا يمسح الحصى , فإن الرحمة تواجهه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ , وَالْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ , وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلَا يَمْسَحِ الْحَصَى , فَإِنَّ الرَّحْمَةَ تُوَاجِهُهُ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو تو وہ کنکری پر ہاتھ نہ پھیرے، کیونکہ رحمت اس کا سامنا کر رہی ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 175 (945)، سنن الترمذی/الصلاة 163 (379)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 62 (1027)، (تحفة الأشراف: 11997)، مسند احمد 5/149، 150، 163، 179، سنن الدارمی/الصلاة 110 (1428) (ضعیف) (اس کے راوی ’’أبو الأحوص‘‘ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
8. بَابُ: الرُّخْصَةِ فِيهِ مَرَّةً
8. باب: کنکریوں پر ایک بار ہاتھ پھیرنے کی رخصت کا بیان۔
Chapter: Concession allowing one to do that once
حدیث نمبر: 1193
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله بن المبارك، عن الاوزاعي، عن يحيى بن ابي كثير، قال: حدثني ابو سلمة بن عبد الرحمن , قال: حدثني معيقيب , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" إن كنت لا بد فاعلا فمرة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَيْقِيبٌ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنْ كُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا فَمَرَّةً".
معیقب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: اگر تمہیں (کنکریوں پر) ہاتھ پھیرنا ضروری ہی ہو تو ایک بار پھیر سکتے ہو۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العمل فی ال صلاة 8 (1207)، صحیح مسلم/المساجد 12 (546)، سنن ابی داود/الصلاة 175 (946)، سنن الترمذی/الصلاة 163 (380)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 62 (1026)، مسند احمد 3/426 و 5/425، 426، سنن الدارمی/الصلاة 110 (1427)، (تحفة الأشراف: 11485) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
9. بَابُ: النَّهْىِ عَنْ رَفْعِ الْبَصَرِ، إِلَى السَّمَاءِ فِي الصَّلاَةِ
9. باب: نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانے سے ممانعت کا بیان۔
Chapter: The prohibition of lifting one's gaze to the sky when praying
حدیث نمبر: 1194
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن سعيد وشعيب بن يوسف , عن يحيى وهو ابن سعيد القطان، عن ابن ابي عروبة، عن قتادة، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" ما بال اقوام يرفعون ابصارهم إلى السماء في صلاتهم , فاشتد قوله في ذلك حتى قال: لينتهن عن ذلك او لتخطفن ابصارهم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ وَشُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ , عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَرْفَعُونَ أَبْصَارَهُمْ إِلَى السَّمَاءِ فِي صَلَاتِهِمْ , فَاشْتَدَّ قَوْلُهُ فِي ذَلِكَ حَتَّى قَالَ: لَيَنْتَهُنَّ عَنْ ذَلِكَ أَوْ لَتُخْطَفَنَّ أَبْصَارُهُمْ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ نماز میں اپنی نگاہوں کو آسمان کی جانب اٹھاتے ہیں، آپ نے بڑی سخت بات اس سلسلہ میں کہی یہاں تک کہ آپ نے فرمایا: وہ اس سے باز آ جائیں ورنہ ان کی نظریں اچک لی جائیں گی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 92 (750)، سنن ابی داود/الصلاة 167 (913)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 68 (1044)، (تحفة الأشراف: 1173)، مسند احمد 3/109، 112، 115، 116، 140، 258، سنن الدارمی/الصلاة 67 (1340) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1195
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله، عن يونس، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله , ان رجلا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم حدثه، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" إذا كان احدكم في الصلاة , فلا يرفع بصره إلى السماء ان يلتمع بصره".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ , فَلَا يَرْفَعْ بَصَرَهُ إِلَى السَّمَاءِ أَنْ يُلْتَمَعَ بَصَرُهُ".
ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو تو وہ اپنی نظروں کو آسمان کی طرف نہ اٹھائے، ایسا نہ ہو کہ اس کی نظر اچک لی جائے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 15634)، مسند احمد 3/441 و 5/295 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
10. بَابُ: التَّشْدِيدِ فِي الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ
10. باب: نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی شناعت کا بیان۔
Chapter: Stern warning against turning around when praying
حدیث نمبر: 1196
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله بن المبارك، عن يونس، عن الزهري، قال: سمعت ابا الاحوص يحدثنا في مجلس سعيد ابن المسيب , وابن المسيب جالس , انه سمع ابا ذر , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يزال الله عز وجل مقبلا على العبد في صلاته ما لم يلتفت , فإذا صرف وجهه انصرف عنه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْأَحْوَصِ يُحَدِّثُنَا فِي مَجْلِسِ سَعِيدِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ , وَابْنُ الْمُسَيَّبِ جَالِسٌ , أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا ذَرٍّ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَزَالُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُقْبِلًا عَلَى الْعَبْدِ فِي صَلَاتِهِ مَا لَمْ يَلْتَفِتْ , فَإِذَا صَرَفَ وَجْهَهُ انْصَرَفَ عَنْهُ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برابر اللہ بندے پر اس کی نماز میں متوجہ رہتا ہے اس وقت تک جب تک کہ وہ ادھر ادھر متوجہ نہیں ہوتا، اور جب وہ رخ پھیر لیتا ہے تو اللہ بھی اس سے پھر جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 165 (909)، (تحفة الأشراف: 11998)، مسند احمد 5/172، سنن الدارمی/الصلاة 134 (1463) (ضعیف) (اس کے راوی ’’أبو الأحوص‘‘ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1197
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا زائدة، عن اشعث بن ابي الشعثاء، عن ابيه، عن مسروق، عن عائشة رضي الله عنها , قالت: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الالتفات في الصلاة , فقال:" اختلاس يختلسه الشيطان من الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا , قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الِالْتِفَاتِ فِي الصَّلَاةِ , فَقَالَ:" اخْتِلَاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الصَّلَاةِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: یہ چھینا جھپٹی ہے جسے شیطان اس سے نماز میں کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 93 (751)، بدء الخلق 11 (3291)، سنن ابی داود/الصلاة 165 (910)، سنن الترمذی/الصلاة 296 (الجمعة60) (590)، (تحفة الأشراف: 17661)، مسند احمد 6/7، 106، وانظر الأرقام الآتیة: (1198، 1199، 1200 موقوفاً) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1198
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي , قال: حدثنا عبد الرحمن , قال: حدثنا ابو الاحوص، عن اشعث، عن ابيه، عن مسروق، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
اس سند سے بھی ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کرتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 1199
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي , قال: حدثنا عبد الرحمن , قال: حدثنا إسرائيل، عن اشعث بن ابي الشعثاء، عن ابي عطية، عن مسروق، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
اس سند سے بھی عائشہ رضی اللہ عنہا سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1197 (صحیح)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.